اشتہار

دبئی نے ایک ماہ میں 15 ریکارڈ توڑ دیئے

اشتہار

حیرت انگیز

دبئی : دبئی کی وجہ شہرت کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہوگیا ہے اس بار اس شہر نے مجموعی طور پر صرف ایک ماہ میں پندرہ عالمی ریکارڈ توڑے جن میں تین ریکارڈ دبئی پولیس نے اپنے نام کیئے۔

دبئی میں حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے چلتے پھرتے جم اور فٹنس کلب کی 30 روزہ مفت مہم کے دوران تیس دن میں پندرہ عالمی ریکارڈ توڑے گئے جو کہ کسی بھی شہر کا اب تک کا انفرادی اور تاریخ ساز ریکارڈ ہے۔

گنیز بک آف ریکارڈ کی مارکیٹنگ منیجر لیلا عیسیٰ کا کہنا تھا کہ دبئی وہ منفرد شہر ہے جسے خلیجی ریاستوں میں ریکارڈ توڑنے والے شہر کی حیثیت حاصل ہے ہم روزانہ کی بنیاد پر اس شہر کے رہائشیوں کی جانب سے کسی نی کسی ریکارڈ کو توڑنے کے منظر کو دیکھتے آئے ہیں۔

- Advertisement -

بھاری بھرکم ایئر کرافٹ کو کھینچ کر اس میں رنگین گیندوں کو چھانٹی کرنے سے دنیا کی سب سے بڑی وہیل چیئر ریس سے لے کر تیس سیکنڈ کے دوران تیز رفتار ترین کودنے کی ورزش تک ہر ریکارڈ اپنی نوعیت کا منفرد ریکارڈ تھا۔

گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی مارکیٹنگ منیجر کا کہنا تھا کہ کسرت اور فتںس ٹریننگ کے پروگرام ہمیشہ سے ہی خوشگوار احساس کا باعث ہوتے ہیں جسے دبئی انتظامیہ نے عام لوگوں تک پہنچایا یہاں تک کہ کئی عالمی ریکارڈ توڑ ڈالے۔


 دبئی، سستی بھگائیں، ورزش کی عادت اپنائیں، ایک ماہ کا مفت فٹنس جم پروگرام 


انہوں نے مزید بتایا کہ دبئی پولیس نے تین ریکارڈ توڑ کر دنیا کو خوشگوار پیغام دیا ہے جن میں 56 پولیس آفیسرز نے عرب امارات کے 303 ٹن وزنی طیارے کو 100 میٹرز تک کھینچنا بھی شامل ہے۔

اطالری نژاد خاتون جنہوں نے ایک ہاتھ سے تیس رنگین گیندوں کو گھومانے کا کرتب دیکھا کر ریکارڈ اپنے نام کیا کا کہنا تھا کہ یہ بہت دلچسپ عمل تھا جس میں تفریح کا سامان بھی تھا اور ایک مقصد اور جنون بھی۔ تاہم کبھی نہیں سوچا تھا کی کھیل کھیل میں عالمی ریکارد بنا پاؤں گی۔

یہ نئے ریکارڈز میں زیادہ تر فٹنس چیلنج کے دو مسلسل ایونٹس میں بنائے گئے جس کے لیے گنیز بک آف ریکارڈ نے خصوصی انتظامات کر رکھے تھے اور انتظامیہ کے ساتھ شاپنگ مالز، مصروف شاہراہوں اور فیسٹیولز کے درمیان انجام پائے۔

خیال رہے کہ کسرت اور فٹنس کی جدید سہولیات سے آراستہ چلتے پھرتے جم کی مفت مہم آغاز 20 اکتوبر 2017 کو ہوا تھا جسے ایک جنی کمپنی نے متعارف کرایا اور انتظامیہ کا بھرپور تعاون رہا اور اس دوران شاپنگ سینٹرز، ساحل سمندر اور مصروف شاہراہوں پر ورزش کی سہولت فراہم کی گئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں