اسلام آباد : نواز شریف جس اقامےپر نااہل ہوئے، وہ کمپنی شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کامرکز نکلی، کیپیٹل ایف زیڈ ای کا اکاؤنٹ حسن نواز کا تھا، جو صرف رقوم کی خاص انداز میں منتقلی کیلئے استعمال ہوا، رقوم برطانیہ،سعودی عرب منتقل کی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق کیپیٹل ایف زیڈ ای شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا مرکز نکلا، نوازشریف کو31 دسمبر2009کوایف زیڈ ای سےایک ملین ڈالر بھیجے گئے، نوازشریف نے اپنے بینک اسٹیٹمنٹ میں یہ رقم تحفے کے طور پر ظاہر کی جبکہ کیپیٹل ایف زیڈ ای سےرقوم برطانیہ،سعودی عرب منتقل کی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ،سعودی عرب منتقلی پھر رقوم شریف خاندان کے ذاتی اکاؤنٹس میں گئیں ، کیپیٹل ایف زیڈ ای سے شریف خاندان کورقوم خاص طریقےسےبھیجی گئیں ، سپریم کورٹ نے نوازشریف کو اسی کمپنی کا اقامہ ظاہرنہ کرنے پر نااہل کیا۔
ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ کاانکشاف شریف خاندان کے خلاف انکوائری میں ہوا، کیپیٹل ایف زیڈ ای کے بینک اسٹیٹمنٹ کاروباری امور بتانے سے قاصر ہیں جبکہ کیپیٹل ایف زیڈ ای کے اکاؤنٹس میں صرف رقوم کی منتقلی کا انکشاف ہوا۔
کیپیٹل ایف زیڈ ای کاایک اکاؤنٹ دبئی کےایمریٹس بینک میں تھا، 2009 سے2017تک بینک اسٹیٹمنٹ میں خاص اندازمیں رقوم کی منتقلی کا بھی انکشاف ہوا، ایمریٹس بینک دبئی میں کیپیٹل ایف زیڈای اکاؤنٹ حسن نواز کا تھا اور حسن نوازکا دبئی کے ایمریٹس بینک میں ایک ذاتی اکاؤنٹ بھی تھا۔
مزید پڑھیں : نوازشریف وزیراعظم ہونے کے ساتھ غیر ملکی کمپنی کے ملازم بھی نکلے
یاد رہے کہ پاناما کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں غیر قانونی اثاثوں کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد وزیر اعظم کو جاری کیا گیا ملازمت کا سرٹیفیکٹ بھی منظر عام پر آگیا۔ جبل علی زون کی دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم اگست دو ہزارچھ سے اپریل دوہزارچودہ تک کپیٹل ایف زیڈای کے چیئرمین رہے اور کمپنی سے دس ہزار درہم تنخواہ لی جبکہ رہائش اور دیگر الاونسسز بھی حاصل کئے۔