دبئی : متحدہ عرب امارات میں اب معمولی جرائم پر عدالتوں کے سامنے پیش کیے جانے کے بجائے ملزمان کو موقع پر ہی جرمانے کی سزائیں دینے کا فیصلہ کیا ہے.
دبئی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ عدالتوں پر دباؤ کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے جس کے تحت معمولی جرائم پر مقدمات عدالتوں میں چلانے کے بجائے پولیس کو جرمانے عائد کرنے کا اختیار دے دیا جائے گا.
بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے دبئی کے اٹارنی جنرل عصام عیسی الحومید نے فیصلے سے متعلق بتایا کہ معمولی جرائم پر جرمانے کی سزا کا اختیار دبئی پولیس اسٹیشن اور فیملی پراسیکیوشن ونگز کو دے دیا گیا ہے جس کا اطلاق 4 دسمبر 2017 سے ہوگا.
انہوں نے مزید بتایا کہ اس نئے فیصلے کے تحت خود کشی کی نا کام کوشش پر ایک ہزار درہم، دشنام طرازی کرنے اور فون پر بد نام کرنے پر 2 ہزار درہم جب کہ فون کے ذریعے چھیڑنے اور تنگ کرنے پر 5 ہزار درہم اور ہوٹل میں کمرے کا کرایہ ادا نہ کرنے پر 20 ہزار سے 50 ہزار درہم جرمانہ عائد ہوگا.
اٹارنی جنرل دبئی نے مزید بتایا کہ اسی طرح دھوکہ دہی کے دفعات کے تحت ایک لاکھ سے 2 لاکھ درہم کا چیک باؤنس ہونے پر 10 ہزار درہم ، 50 ہزار سے ایک لاکھ درہم کا چیک باؤنس ہونے پر 5 ہزار درہم اور 50 ہزار سے کم رقم کے چیکس باونس ہونے پر 2 ہزار درہم کا جرمانہ وصول کیا جائے گا.
انہوں کہا جرمانے عائد کرنے کی حد کے حوالے سے قانونی ماہرین اور آئین ساز اداروں سے مشاورت بھی کی گئی ہے اور اس کا مقصد عدالتوں سے دباؤ کم کرنا ہے تا کہ عدالتوں میں زیر التواء مقدمات کو تیزی سے مکمل کیا جائے جس سے جیلوں میں قیدیوں کی گنجائش بھی بڑھے گی.