تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

دبئی: ضرورت مندوں کو سحروافطار کرانے کا انوکھا انداز، فریج گھروں سے باہر رکھ دئیے گئے

دبئی: متحدہ عرب امارات میں ضرورت مندوں کو سحروافطار کرانے کے لیے انوکھا انداز اپنایا گیا ہے، مخیر حضرات نے کھانے کی اشیاء سے بھرے فریج گھروں سے باہر نکال کر رکھ دئیے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق دبئی میں 100 سے زائد رمضان شیئرنگ فریج رکھے جاچکے ہیں اور ان کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، گھروں سے باہر کھانے کے فریج رکھے دیکھ کر ضرورت مند آتے ہیں اور فریج میں رکھے پسندیدہ کھانوں کو نوش فرماتے ہیں۔

مخیر حضرات کی جانب سے ضرورت مند اور غریب افراد کو سحری و افطاری کرانے کا یہ منفرد طریقہ ثواب کے لیے کیا جاتا ہے، یہ طریقہ ایسے افراد جو گھروں سے دور ہیں اور افطاری کا اہتمام نہیں کرپاتے ان کے لیے بھی نہایت موثر ثابت ہوا ہے۔

رمضان شیئرنگ فریج میں جو اشیاء رکھی گئی ہیں ان میں پانی، جوس، کیلے، سیب، انگور، اورنج، تربوز، کھجور، بسکٹس، مونگ پھلی، کھیرے، چپس ودیگر شامل ہیں۔

دبئی کی رہائشی ایک خاتون کے مطابق انہوں نے شہر کے مختلف مقامات پر کھانے پینے کی چیزوں سے بھرے فریج رکھوائے ہیں جن میں کھانے کا سامان رکھنے کے لیے ملازم بھی موجود ہیں۔

واضح رہے کہ رمضان شیئرنگ فریج کا آغاز 2016 میں دبئی میں رہائش پذیر 31 سالہ آسٹریلوی خاتون سمیہ سید نے کیا تھا جو ایمریٹس ریڈ کریسنٹ اور اسلامک افیئرز اینڈ چیری ٹیبل ایکٹی ویٹیز ڈپارٹمنٹ سے لائسنس یافتہ ہیں۔

گزشتہ سال بھی دبئی میں رمضان شیئرنگ فریج رکھے گئے تھے امسال ان کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، سمیہ سید کا کہنا ہے کہ ہمارا مقصد فریج کی تعداد بڑھانا ہی نہیں ہے بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ اس میں روزانہ کی بنیاد پر اشیاء بھی رکھی جائیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

Comments

- Advertisement -