کراچی : پاور ہاؤس چورنگی پر ہونے والے حادثے کے بعد ڈمپروں کو آگ لگانے کے خلاف سپر ہائی وے پر ڈمپر ڈرائیوروں نے احتجاج کیا جس سے سہراب گوٹھ پر ٹریفک جام ہوگیا، تاہم مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔
ڈمپر ڈرائیوروں نے کچرے اور پتھروں سے بھرے ٹرک سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر کے قریب سڑک پر گرا دیے جس سے ٹریفک معطل ہوگیا۔
اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے عدنان راجپوت کی رپورٹ کے مطابق اس موقع پر سہراب گوٹھ آنے اور جانے والی سڑکیں مکمل طور پر بند ہوگئیں اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
احتجاج کے باعث شاہراہ پاکستان سے ایم نائن آنے والی شاہراہ بھی بند ہوگئی جبکہ صورتحال پر قابو پانے کیلیے سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر پر پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔
ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو شہر بند کردیں گے، لیاقت محسود
اس موقع پر ڈمپر ایسوسی ایشن کے رہنما لیاقت محسود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے مختلف مقامات پر ہماری11 گاڑیوں کو جلا دیا گیا۔
لیاقت محسود کا کہنا تھا کہ پاور ہاؤس چورنگی پر حادثے میں اگر کوئی زخمی ہوا ہے تو اسے سامنے لایا جائے انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت ہمیں تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈمپروں کو آگ لگانے والے ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو احتجاجاً پورا شہر بند کردیں گے۔
ڈمپرز مالکان کا احتجاج ختم، ٹریفک بحال
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بعد ازاں سہراب گوٹھ الآصف اسکوائر پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد ڈمپرز مالکان نے احتجاج ختم کردیا اور منتشر ہوگئے۔
مزید پڑھیں : نارتھ کراچی حادثے کے بعد مشتعل افراد نے 10 ٹرک اور ڈمپروں کو جلا دیا
یاد رہے کہ بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب نارتھ کراچی کے علاقے ناگن چورنگی پر تیز رفتار ڈمپر کی موٹر سائیکل سوار کو ٹکر کے واقعے کے بعد چند گھنٹوں کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں ٹرک اور ڈمپروں سمیت مجموعی طور پر 10 بڑی گاڑیوں کو نذر آتش کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پاور ہاؤس کے قریب 5 ڈمپروں کو آگ لگائی گئی جبکہ نارتھ کراچی مدیحہ اسٹاپ پر 3 واٹر ٹینکر اور ایک برف کے ٹرک کو نذر آتش کیا گیا۔