کراچی : شہر قائد میں قیامت خیز گرمی میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ کر 15گھنٹے تک جا پہنچا، شہری بلبلا اٹھے، حکومت اور کے الیکٹرک کو کھری کھری سنادیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا بحران مزید سنگین ہوگیا اور لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بڑھ کر 15گھنٹے تک جا پہنچا، جس سے شہریوں کے صبر کے پیمانہ لبریز ہونے لگا۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کا بجلی کا شارٹ فال 800 میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے ، بجلی کی کمی کو لوڈ شیڈنگ کے دورانیےمیں اضافے سے پورا کیا جارہا ہے۔
نارتھ کراچی ، سرسید ٹاون، شاہنواز بھٹو کالونی، یوسف گوٹھ ، گڈاپ، کاٹھور، لانڈھی، ملیر ۔ شاہ فیصل کالونی، ہجرت کالونی ، لیاقت آباد، رنچھوڑلائن، پی آئی بی کالونی، جمشید روڈ ، اورنگی ٹاؤن، شاہ فیصل کالونی، بلدیہ اور اتحاد ٹاون میں بجلی معطل ہے۔
ترجمان کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ، لوڈ شیڈنگ کی جو صورتحال کراچی میں ہے، اس کا تعلق ملکی سطح پر بجلی کے شارٹ فال سے ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی کو2700 میگاواٹ بجلی فراہم کی گئی، نیشنل گرڈ سے حاصل ایک ہزار میگا واٹ بجلی بھی شامل ہے، گرمی کی شدت بڑھنے کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا۔
کے الیکٹرک کے ترجمان نے کہا کہ شارٹ فال کے باعث رات کے اوقات میں مجبوراً لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے کیونکہ قدرتی گیس کی عدم فراہمی کے باعث 2پاور پلانٹس بند ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ سو فیصد ریکوری والے علاقوں میں بھی دن رات بجلی نہیں رہتی، کے الیکٹرک کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔
یاد رہے گذشتہ روز ماڑی پور میں لوڈشیڈنگ کےخلاف علاقہ مکینوں نے شدید احتجاج کیا تھا، جن پر پولیس نے نہ صرف گلیوں میں گھس کر تشدد کیا تھا بلکہ بے انتہا شیل بھی فائر کیےگئے تھے۔