نیدرلینڈز میں نوجوانوں کے ایک گروپ نے پلاسٹک کی بوتلوں اور دوسری ناکارہ اشیا سے الیکٹرک کار بنا ڈالی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیدرلینڈز میں ناکارہ اشیا سے بنائی گئی الیکٹرک کار فل چارج کرنے پر 220 کلو میٹر تک 90 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس خوبصورت گاڑی کی باڈی ہارڈ پلاسٹک جبکہ سیٹیں کھوپرے کی چھال اور گھوڑے کے بالوں سے بنائے گئے ہیں۔
نوجوانوں کی جانب سے اس الیکٹرک کار کا نام ’لوسا‘ رکھا گیا ہے جس میں دو لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
پراجیکٹ منیجر لیسا وین ایٹن کا کہنا ہے کہ اس کار کو بنانے میں تقریباً 18 ماہ کا عرصہ لگا اور اسے 22 طلبا کے ایک گروپ نے ڈیزائن کیا اور بنایا ہے۔
پروڈکشن ٹیم کے رکن میتھیز وین وج نے کہا کہ ’ہمیں امید ہے کہ اب کار کمپنیاں گاڑیاں بنانے کے لیے ناکارہ اشیا کا استعمال کرنا شروع کردیں گی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم یہ دکھانا چاہتے ہیں کہ ان ناکارہ اشیا سے ایک چیسس بنانا بھی ممکن ہے۔