اسلام آباد: وفاقی بجٹ 26-2025 میں سولر پینل کی درآمدات پر عائد 18 فیصد سیلز ٹیکس سے پریشان شہریوں کیلیے بڑی خوشخبری آگئی۔
سولر پینل کی مقامی تیاری کے خام مال پر ڈیوٹی اور ٹیکسز میں کمی کر دی گئی۔ اس کی مشینری اور سیل پر ڈیوٹی ختم جبکہ ایلمونیم اور سلور پیسٹ کے اوپر ڈیوٹی صفر کر دی گئی۔
سولر پینل کی لیب ٹیسٹنگ آلات پر بھی ڈیوٹی صفر کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سولر پینلز لگوانے والے ہوشیار ہوجائیں ! نئی پالیسی لاگو
دوسری جانب مقامی طور پر لیتھیم بیٹری کی تیاری کی حوصلہ افزائی کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلیے خام مال پر ڈیوٹی ختم کر دی گئی۔
لیتھیم بیٹری کے سیل اور تانبے کی بار اور کیسنگ پر ڈیوٹی صفر کر دی گئی، ڈی سی فین اور ڈی سی بریکرز کے خام مال پر ڈیوٹی ختم کر دی گئی۔
سولر پینل کے ڈسپلے بورڈز، بیٹری ٹرمینل، سولر انورٹر پارٹس، کنٹرول بورڈ و پاور بورڈ، سولر سسٹم کی مانیٹرنگ بورڈ کی تیاری کے خام مال، اس کی مانیٹرنگ، ڈی سی بورڈ اور ایل سی ڈی ڈسپلے پر ڈیوٹی ختم کر دی گئی۔
گزشتہ روز وفاقی بجٹ 26-2025 میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سولر پینل کی امپورٹ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی جس کے بارے میں بتایا گیا کہ یہ فیصلہ ملک میں سولر پینل کی مقامی صنعت کے فروغ کیلیے ہے۔
یاد رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین راشد محمود لنگڑیال نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سولر پینلز کی درآمد پر اضافی ٹیکس لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور نہ ہی سولر پینلز پر موجودہ ٹیکس کی شرح میں اضافے کی کوئی تجویز ہے۔