پشاور: خیبر پختونخواہ کے بالائی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ، زلزلے سے سکول میں بھگدڑ مچنے کے سبب 57 طلبہ زخمی بھی ہوئے۔
خیبرپختونخواہ کے ادارہ ڈیزاسسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بالائی ضلع بٹ گرام میں زلزلے کے نتیجے میں 57بچے زخمی ہوگئے پی ڈیم اے حکام کے مطابق صبح نوبجکرپچاس منٹ پربٹ گرام میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیمامرکزکے مطابق ریکٹرسکیل پرزلزلے کی شدت چاراعشاریہ پانچ ریکارڈکی گئی تھی زلزلے سے لوگوں میں خوف پھیل گیااورافراتفری کی عالم میں کھلے میدانوں کارخ کرلیا ۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلہ
زخمی طلبہ کوفوری طورپرعلاج کے لیے بٹ گرام کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال منتقل کردیاگیاہے جہاں پرانہیں علاج فراہم کیاجارہاہے بھگ دیڑسے تین طلبہ شدیدزخمی بھی ہوئے ۔
سائنسدانوں نے زلزلہ پروف بیڈ تیار کرلیا
قدرتی آفات میں زلزلے کا شمارانسان کے سب سے ہولناک اورتباہ کن دشمنوں میں ہوتا ہے انسانی تاریخ میں جتنا نقصان زلزلے نے کیا آج تک کسی قدرتی آفت نے نہیں کیا جس کی تازہ مثال رواں ماہ نیپال میں آنے والے زلزلہ ہے جس میں اب تک سارھے چار ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ 2005 میں پاکستان میں آنے والا زلزلے کا شمار انسانی تاریخ کے ہولناک ترین حادثوں میں ہوتا ہے جس میں لگ بھگ 85 ہزار افراد اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔
آتش فشاں پھٹتے ہیں تو لاوا پوری شدت سے زمین کی گہرائیوں سے سطح زمیں کی بیرونی تہوں کو پھاڑتا ہوخارج ہوتا ہے جس سے زمیں کی اندرونی پلیٹوں میں شدید قسم کی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔