بدھ, اپریل 2, 2025
اشتہار

ماہ رمضان کے بعد کھانے پینے کے کیا اوقات ہونے چاہیئں؟

اشتہار

حیرت انگیز

ماہ رمضان میں روزے کے باعث کھانے پینے کے اوقات میں تبدیلی آجاتی ہے اور رمضان کے بعد کھانے کی واپس وہی روٹین شروع ہوجاتی ہے جس کا اثر نظام ہاضمہ پر پڑتا ہے۔

ماہ رمضان کے بعد ایسا کیا کیا جائے کہ جس سے ہمارا نطام ہاضمہ بھی متاثر نہ ہو اور صحت کے مسائل کا بھی سامنا نہ کرنا پڑے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں حکیم امجد اسماعیل نے بتایا کہ کس طرح رمضان کے بعد کھانے کی عادات کو اپناتے ہوئے ہم اپنی صحت کو برقرار رکھ سکتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ جس طرح ماہ رمضان میں کھانے پینے کے طریقہ کار میں جو تبدیلی آتی ہے وہ بہت سی بیماریوں سے بچاؤ کا ذریعہ ہوتی ہے۔

انہوں نے کہ جس طرح گھڑی کی سوئی کے ساتھ منظم انداز میں اپنی خوراک لیتے ہیں اسی طرح سارا سال عمل کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ بہت سے مسائل پر باآسانی قابو پاسکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس لئے حسب سابق ٹائم ٹیبل کی طرف لوٹنے کیلئے ضروری ہے کہ کھانے کو منقسم کر کے کھایا جائے یعنی پوری طرح پیٹ بھر کے کھانا نہ کھائیں۔

حکیم امجد اسماعیل نے کہا کہ اس بات کا خاص طور پر دھیان رکھیں کہ معدہ و آنتوں کو روزوں کی عادت ہے اور ایک دم کھانے پینے میں چھوٹ ملنے سے کہیں معدہ و آنتیں دباؤ میں نہ آجائیں۔

کیونکہ روزوں کی وجہ سے معدہ اور جگر سے خارج شدہ رطوبات صفراء وغیرہ ایک ہی جگہ جمع رہنے لگتی ہیں جس کی وجہ سے معدہ کی بہت سی رطوبات انعکاسی طور سے غذا کی نالی میں داخل ہونے لگتی ہیں، اس لئے جہاں تک ممکن ہو چکناہٹ والی اشیاء، زیادہ چائے اور کاربونیٹڈ واٹر کا زیادہ استعمال نہ کریں۔

وزن میں کمی کے حوالے سے انہوں نے ایک نسخہ تجویز کیا کہ ادرک پودینہ اور تیز پتے کا قہوہ بنا کر پینے سے موٹاپے پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں