کمپالا : افریقی ملک یوگنڈا کی حکومت نے ایبولا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر ملک کے بعض اضلاع میں کرفیو لگانے کا اعلان کردیا، ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 19 ہوچکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یوگنڈا کے صدر یوویری موسیوینی نے کہا ہے کہ ملک کے بعض علاقوں میں ایبولا وائرس کی تشخیص کے بعد متاثرہ علاقوں میں کرفیو کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
صدر موسیوینی نے سرکاری ٹیلی ویژن پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایبولاوائرس کے خلاف حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مزید اقدامات کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایبولا سے متاثرہ علاقوں موبندے اور کاساندا میں شہریوں کے آنے اور جانے پر پابندی عائد کی کردی گئی ہے اور مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے سے صبح 6 بجے تک علاقے میں کرفیو لگایا جائے گا۔
یوگنڈا کی وزارت صحت کے ترجمان ایمانوئل این بیونا کا کہنا ہے کہ ملک میں ایبولا وبا سے 19 مریض موت کے منہ میں چلے گئے ہیں جبکہ مزید 34 کیسز سامنے آئے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کا مرکز موبندے کا علاقہ تھا، جو ڈیمو کریٹک ریپبلک آف کانگو سے یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا تک جانے والی ہائی وے پر واقع ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں 19 ستمبر کو پہلی دفعہ 24 سالہ شخص میں ایبولا وائرس کی تشخیص کی گئی تھی۔ اس وقت تک ایبولا کی وجہ سے 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔