انگلینڈ میں کئی کرکٹرز بورڈز کے خلاف بغاوت پر اتر آئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ای سی بی کی نئی پالیسی پر کئی انگلش کرکٹرز ناراض ہیں جس کے تحت بورڈ آئی پی ایل کے لیے کھلاڑیوں کو این او سی دے گا لیکن پی ایس ایل کے لیے اجازت نہیں دی جائے گی۔
پلیئرز ایجنٹ کا کہنا ہے کہ ای سی بی بھارت کو ناراض نہیں کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انگلش بورڈ کے لیے طاقت کا محور بھارت ہے، پالیسی کے خلاف انگلینڈ کے کئی کھلاڑی قانونی کارروائی کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ پی ایس ایل کھیلنے کے کئی انگلش کھلاڑی ریٹائرمنٹ بھی لے سکتے ہیں جس کے بعد انہیں این او سی کی ضرورت نہیں ہوگی۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کی وجہ سے پی ایس ایل سیزن 9 کی ونڈو اپریل اور مئی میں رکھی گئی ہے، انگلش کاؤنٹی سیزن بھی انہی مہینوں میں ہوتا ہے، پی ایس ایل کی شیڈول ونڈو فروری میں ہوتی ہے اور تب انگلش ڈومیسٹک سیزن نہیں ہوتا۔
برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ ای سی بی کے فیصلے سے فرنچائز کرکٹ کھیلنے والے کھلاڑیوں کو مالی نقصان ہونے کا اندیشہ ہے اور خدشہ ہے کہ اس فیصلے سے کچھ کھلاڑی ریڈ بال کرکٹ کو چھوڑ سکتے ہیں۔اس حوالے سے انگلش کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے ڈومیسٹک کرکٹ کی کوالٹی بہتر ہوگی۔
ای سی بی چیف ایگزیکٹو رچرڈ گولڈ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے کھیل کی عزت اور اپنے کرکٹ مقابلوں کی مضبوطی کو محفوظ کرنا ہے، انگلش وٹالٹی بلاسٹ اور دی ہنڈرڈ لیگ کے دوران بھی کسی کھلاڑی کو باقی کسی مقابلوں میں شرکت کے لیے این او سی نہیں دیا جائےگا۔