اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اس اجلاس کی صدارت کرتے وزیرخزانہ نےاسٹیل مل کے مسائل پر خصوصی توجہ دی جبکہ زراعت کے سیکٹر کے لیے بھی اہم فیصلے لیے۔
اجلاس میں پاکستان اسٹیل مل ملازمین کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ کی منظوری دی گئی جبکہ اسٹیل مل کے پنشنرز کی بیواؤں کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں کہا گیا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کی آئندہ 3ماہ کی تنخواہ بھی جاری کی جائے گی۔ اسی دوران وزارت پیداوار نے اسٹیل ملز کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی تجویز بھی دی۔
گندم کی قیمتوں کے تعین کا مسئلہ حل کرتے ہوئے اجلاس میں گندم کی سپورٹ قیمت 1300 روپے فی من مقرر کردی گئی ہے۔
اقتصادی کمیٹی نے 50 ہزار ٹن یوریا درآمد کرنے کی بھی منظوری دی۔ کھاد کی مقامی پیداوار کے لیے فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگری ٹیک فرٹیلائزر کو گیس کے استعمال کی اجازت بھی دے دی گئی۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے میں ڈیلرز ملوث ہیں۔ کمیٹی نے صوبائی حکومتوں کو قیمتیں چیک کرنے کی ہدایت کردی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔
اس موقع پروزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ توقع سے کم کیا ہے، واجبات کی وصولی اور زیر گردش قرضوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ مذکورہ بالا فیصلے کے بعد بجلی اوسطاً 1 روپے 18 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوگئی تھی، 300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ اسی اجلاس میں 300 سے 700 یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی کے نرخ میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔