پیر, جون 17, 2024
اشتہار

بنگلہ دیش اور پاکستان کا معاشی موازنہ

اشتہار

حیرت انگیز

آج سے پچاس سال قبل دنیا کے نقشے پر ابھرنے والا ملک بنگلہ دیش 75 سال پہلے قائم ہونے والے پاکستان سے معاشی معاملات میں بہت آگے جاچکا ہے اس نے تقریباً ہر شعبے میں پاکستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

زر مبادلہ کے ذخائر

موجودہ حالات میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کم و بیش 4 ارب ڈالر ہیں جو دوست ممالک سے لی گئی ادھار رقم کی مرہون منت ہیں جبکہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیش کے پاس تقریبا 31ارب ڈالر کے ذخائر ہیں۔

- Advertisement -

اکنامک گروتھ ریٹ

رواں مالی سال 2023میں بنگلہ دیش کا اکنامک گروتھ ریٹ 5.30فیصد ہے جبکہ پاکستان کا ریٹ صفر اعشاریہ 29 فیصد ہے۔ بنگلہ دیش کی فی کس آمدنی 2675 ڈالرز ہے جبکہ پاکستان کی اس سے آدھی یعنی 1568 ڈالرز ہے۔

اکنامک گروتھ

برآمدات

اگر برآمدات کی بات کی جائے تو بنگلہ دیش نے گزشتہ مالی سال 2022 میں 52ارب ڈالر کی برآمدات کیں جبکہ پاکستان نے 31.78ڈالر کی برآمدت کیں۔

مہنگائی کا تخمینہ

بنگلہ دیش کے معاشی حکام نے آئندہ سال 2024میں مہنگائی کا تخمینہ 6.5 فیصد لگایا ہے اس کے مقابلے میں پاکستان میں اگلے سال مہنگائی کا تخمینہ 21 فیصد تک ہوجائے گا۔ اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آنے والے وقت میں کیا صورتحال ہوگی۔

مہنگائی کا تناسب

ڈالر کا ریٹ

اس کے علاوہ بنگلہ دیش میں انٹر بینک ڈالر کا ریٹ 107 ٹکا فی ڈالر ہے اور اس کے مقابلے میں پاکستان میں انٹر بینک ڈالر ریٹ 286 روپے تک جا پہنچا ہے۔

ڈالر کی قیمت

افغان کرنسی بھی روپے سے بہت بہتر ہے۔ ملک بوستان 

ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گراوٹ کے حوالے سے چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن ملک بوستان کا کہنا ہے کہ معیشت سے متعلق حوصلہ افزا خبریں نہیں اس لیے روپے کی قدر گررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے متعلق بھی منفی خبریں آنے سے مارکیٹ پر منفی اثر پڑا، بنگلہ دیش کو تو چھوڑیں اس وقت افغانستان کی کرنسی بھی ہماری کرنسی سے بہت بہتر ہے۔

ملک بوستان کا کہنا تھا کہ سری لنکا جو ڈیفالٹ کرچکا ہے ان کی حالت بھی ہم سے بہتر ہے، روپے کی مسلسل گرتی قدر سے ملک کو بہت نقصان ہورہا ہے، آئندہ سال پاکستان نے25ارب ڈالر قرض واپس کرنا ہے۔

چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن نے کہا کہ آئندہ حکومت کیلئے بڑے مسائل ابھی سے نظر آرہے ہیں، موجودہ حکومت تو کہتی ہے کہ ہم نے بندوبست کیا ہوا ہے۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان انشااللہ ڈیفالٹ نہیں کرے گا، اس طرح کی خبریں نہیں پھیلانی چاہئیں، وزیرخزانہ بھی کہہ چکے ہیں کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق بنگلہ دیش میں گزشتہ 10 سال میں 80 لاکھ لوگوں کو سطح غربت سے نکالا گیا ہے۔ لوگوں کی آمدنی بھی اضافہ ہوگیا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ چین کے بعد بنگلہ دیش دنیا کی دوسری بڑی گارمنٹس انڈسٹری رکھنے والا ملک بن چکا ہے۔

بنگلہ دیش

بنگلہ دیش کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جس میں سے چھ لاکھ آئی ٹی میں بطور فری لانسر کام کر رہے ہیں جو دنیا کے کسی بھی ملک میں فری لانسرز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

بنگلہ دیش زراعت سے صنعتی انقلاب میں داخل ہو چکا ہے۔ ملک میں 100 اکنامک زونز قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ بیرونی سرمایہ کاروں کوترغیبات دے کر راغب کیا جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں