کولمبو: معاشی بحران کا شکار سری لنکا میں ایک اور المیے نے جنم لے لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سری لنکا کے بدترین معاشی بحران کے درمیان پانچ سال سے کم عمر بچوں میں غذائی قلت کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، یہ بات وزیر صحت کیلیا رامبوکویلا نے پارلیمنٹ اجلاس کے دوران بتائی۔
انہوں نے کہا کہ سال دوہزار اکیس اور بائیس میں بچوں میں غذائیت میں کمی میں اضافہ ہوا، انہوں نے اقوام متحدہ کے ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سری لنکا کا شدید معاشی بحران جو 2023 تک جاری رہنے کی توقع ہے، جس کی بڑی وجہ غیر صحت بخش کھانوں کی فراہمی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے معاشی بحران کے درمیان لوگوں کی قوت خرید میں کمی واقع ہوئی ہےجس کی وجہ سے بچوں میں غذائیت کی کمی میں اضافہ ہوا،اور اس سال ایک اندازے کے مطابق 6.2 ملین افراد کو انسانی امداد کی فوری ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کا پاکستان کو بڑی امداد دینے کا فیصلہ
ادھر یونیسف کے مطابق موجودہ بحران سے قبل بھی سری لنکا میں بچوں میں غذائی قلت کی شرح جنوبی ایشیا میں دوسرے نمبر پر تھی جہاں ہر پانچ میں سے دو شیر خوار بچوں کو کم از کم قابل قبول خوراک نہیں کھلائی گئی تھی۔
یونیسیف نے سری لنکا میں کم از کم نصف بچوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 25 ملین ڈالر امداد کی اپیل کررکھی ہے۔