بدھ, جون 26, 2024
اشتہار

ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کا طاقتور انجکشن، معاشی تجزیہ کار کیا کہتے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کا آئی ایم ایف سے 3 ارب مالیت کا اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے جس سے ملکی معیشت کو طاقت ملی ہے اس حوالے سے معاشی تجزیہ کار کی اپنی رائے ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوگیا ہے معاہدے کی مالیت 3 ارب ڈالر ہے اور آئی ایم ایف کی جاب سے اس معاہدے کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اس حوالے سے معاشی ماہرین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اپنی رائے کا اظہار کیا اور کہا کہ اس معاہدے سے ڈیفالٹ کا خطرہ تو ٹل گیا لیکن آئی ایم ایف پروگرام آسان نہیں ہوگا۔

عارف حبیب نے کہا کہ اس معاہدے پر عملدرآمد کے لیے جولائی میں پاکستان میں بڑی تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔ ڈالر کی کمی کا مسئلہ حل اور شرح سود میں کمی کرنا ہوگی جس سے روپے کو استحکام ملے گا۔

- Advertisement -

معاشی تجزیہ کار کہتے ہیں ڈیفالٹ کا خطرہ تو ٹل گیا مگر آئی ایم ایف پروگرام آسان نہیں ہوگا۔ اے آروائی نیوز سے گفتگو میں عارف حبیب نے کہا ڈالرکی کمی کامسئلہ حل ہوگا۔۔ روپے کو استحکام ملے گا۔۔ شرح سود اور مہنگائی میں بھی کمی آئےگی۔۔ ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہاسوچنا ہوگا آئی ایم ایف کے بائیس پروگرام میں سے اکیس نامکمل کیوں رہے۔۔

ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ سوچنا ہوگا آئی ایم ایف کے 22 پروگرام میں 21 نا مکمل کیوں رہے؟ معاہدوں کے باوجود ہم اپنی چیزیں کیوں ٹھیک نہیں کر پائے؟

سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ پاکستان کیلیے ضروری اور مجبوری بھی تھا کیونکہ ہمارے پاس کوئی اور چوائس نہیں تھی۔

 

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ پاکستان کیلیے بہت بہتر ہے، آئی ایم ایف کی شرائط نہیں ہوتیں ان کے اصول ہوتے ہیں جو طے کرنے پڑتے ہیں لیکن قرض لے کر اگر آئی ایم ایف کے اصول پر عمل نہیں کرتے تو مشکلات ختم نہیں ہوتیں۔ آئی ایم ایف کے اصول میں سے ایک یہ بھی ہے کہ ہر آدمی ٹیکس دے گا۔

صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس عرفان اقبال شیخ کہتے ہیں آئی ایم ایف معاہدے سے غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوگا۔ بزنس مین کو ڈائریکشن مل گئی، حکومت کو چاہیے اب چارٹر آف اکانومی کی جانب بڑھے۔ صدرکراچی چیمبر آف کامرس طارق یوسف نے کہا اس معاہدے کے بعد سبق سیکھنا اور سسٹم کو درست کرنا ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں