تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

’پاکستان کے معاشی حالات خطرناک حد تک خرابی کی جانب‘

اسلام آباد : ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے ملکی معیشت کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجا دی، انہوں نے خبردار کیا ہے کہ فوری طور پر مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو حالات مزید سنگین ہو سکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات تیزی سے مسلسل خرابی کی طرف جارہے ہیں۔

سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے باوجود مزید مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ پاکستان میں ٹیکس کی کلیکشن کم ہوئی ہے جس کی وجہ سے آئی ایم ایف ناراض ہے۔

شبرزیدی نے کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے800ارب روپے کے مزید ٹیکسز لگانے کا مطالبہ کیا ہے لیکن موجودہ حکومت اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ مزید ٹیکسز لاگو کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مزید ٹیکسز نہیں لگاتی تو نتیجے میں یقیناً آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیڈلاک پیدا ہوگا، موجودہ حکومت نے ریونیو اور ٹیکس کلیکشن میں کوئی بہتری نہیں کی۔

ایک سوال کے جواب میں ایف بی آر کے سابق چیئرمین شبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا رسک ریٹ بھی مسلسل بڑھتا جارہا ہے جس کی وجہ سے بھی عالمی سطح پر پاکستان پر اعتماد ختم ہورہا ہے۔

Comments

- Advertisement -