تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ سے 14 مئی پولنگ کی تاریخ واپس لینے کی استدعا

اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے 14 مئی پولنگ کی تاریخ واپس لینےکی استدعا کردی اور کہا عدالت پنجاب میں انتخابات سے متعلق 4 اپریل کے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب میں الیکشن سے متعلق 4 اپریل کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی اپیل دائرکردی۔

جس میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے 14 مئی پولنگ کی تاریخ واپس لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 254 سے استفادہ مدت معیاد گزرنے سے پہلے بھی اٹھایا جاسکتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے حاجی سیف اللہ کیس میں آرٹیکل 254 کو پری میچور استعمال کیا، سپریم کورٹ کا 11 رکنی لارجر بینچ فیصلہ موجود ہے، لارجر بینچ نے ماضی میں الیکشن کو 4ماہ آگے بڑھانےکی اجازت دی۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کے انعقاد سے متعلق آرٹیکلز کوایک ساتھ پڑھا جائے، عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ کی واضح آئینی حدود کے تحت سپریم کورٹ کا تاریخ دینادرست نہیں۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار عدلیہ کو حاصل نہیں،آئین بنانے والوں نے عدلیہ کو یہ حق نہیں دیا کہ وہ انتخابات کیلئے تاریخ دے، سپریم کورٹ نےپنجاب میں انتخابات کی تاریخ دیکرطےشدہ قانون کو تبدیل کیا، سپریم کورٹ پنجاب میں انتخابات کی تاریخ دینے کی غلطی کو درست کرے۔

الیکشن کمیشن کا اپیل میں کہنا تھا کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے، الیکشن پروگرام کی تبدیلی کااختیارات الیکشن کمیشن کوہے، عدلیہ کو آئین کی تشریح کا اختیار ہے، عدلیہ آئین کو دوبارہ تحریر کرنے کا حق نہیں رکھتی۔

درخواست میں کہا گیا کہ آئین یا قانون نے سپریم کورٹ کو یہ اختیار نہیں دیا کہ وہ تاریخ کا تعین کر سکے، مضبوط الیکشن کمیشن کے بغیر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے۔

درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن بطور آئینی ادارہ احترام کا حق دار ہے،الیکشن کمیشن کسی فیصلے میں خطاکرے تو عدلیہ اسے درستی کا کہہ سکتی ہے تاہم سپریم کورٹ کو الیکشن کمیشن اختیارات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو فنڈز کی عدم فراہمی اور سیکورٹی اہلکاروں کی کمی کا سامنا ہے، سازگار ماحول کے بغیر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات نہیں ہوسکتے، 90دنوں میں انتخابات کرانے کی آئینی حد پر لازمی عمل ہونا چاہیے۔

اپیل میں مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں انتخابات کے انعقاد سے قومی اسمبلی انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھے گا کیونکہ پنجاب حکومت قومی اسمبلی کے انتخابات پر اثرانداز ہو سکتی ہے، قومی اسمبلی کی مدت اگست میں ختم ہو رہی ہے،زمینی حقائق کو درست انداز میں پرکھا جانا چاہیے۔

الیکشن کمیشن نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

Comments

- Advertisement -