پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

الیکشن کمیشن نے ایوان صدر کو مشاورتی عمل میں شامل کرنے سے معذرت کر لی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: صوبوں کے انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے ایوان صدر کو مشاورتی عمل میں شامل کرنے سے معذرت کر لی۔

تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی کے صوبہ پنجاب اور خیبر پختون خوا میں عام انتخابات سے متعلق لکھے گئے دوسرے خط کا بھی الیکشن کمیشن نے جواب دے دیا، خط ایوان صدر کو موصول ہو گیا، خط سیکریٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے سیکریٹری ایوان صدر کے نام لکھا گیا ہے۔

خط میں الیکشن کمیشن نے صوبوں کے انتخابات سے متعلق ایوان صدر کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے سے معذرت کی ہے، اور لکھا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 105 کے تحت تحلیل شدہ اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ گورنر دے سکتا ہے۔

- Advertisement -

خط میں لکھا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے آئین کے تحت صوبہ پنجاب و کے پی گورنرز کو خط لکھا لیکن دونوں گورنرز نے تاحال الیکشن کے لیے تاریخ نہیں دی، دونوں صوبوں میں عام انتخابات سے متعلق معاملہ مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں گورنر پنجاب سے مشاورت کا حکم دیا، جس پر الیکشن کمیشن حکام نے گورنر پنجاب سے مشاورت کی، لیکن گورنر نے انتخابات کی تاریخ نہیں دی۔

خط میں لکھا گیا کہ الیکشن کمیشن نے فیصلے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں انٹرا اپیل دائر کی، الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ مقرر کرنے کا کوئی آئینی و قانونی اختیار نہیں ہے، اور کمیشن اپنی آئینی و قانونی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن پہلے خط کے جواب میں بھی صدر مملکت کے آفس کو تمام صورت حال سے آگاہ کر چکا ہے، اور بتا چکا ہے کہ پنجاب اور کے پی انتخابات کا معاملہ اس وقت عدالتوں میں زیر سماعت ہے، اس لیے الیکشن کمیشن ایوان صدر کو اس مشاورتی عمل میں شامل نہیں کر سکتا۔

خط میں لکھا گیا تھا کہ ایوان صدر کو صوبوں کے انتخابات کی مشاورت میں شامل کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کل فیصلہ کرے گا، الیکشن کمیشن کا اجلاس کل صبح طلب کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ صوبوں کے انتخابات سے متعلق ایوان صدر میں اجلاس کے معاملے پر ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن شرکت کرنے یا نہ کرنے پر غور کر رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر نے بھی اہم مشاورتی اجلاس کل صبح 9 بجے طلب کر لیا ہے، جس میں صدر کے بلائے گئے اجلاس میں شرکت سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق صوبوں کے انتخابات پر صدر سے مشاورت غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، آئین کے تحت انتخابات کے لیے صدر سے مشاورت نہیں کی جا سکتی، آئین کے تحت صرف گورنرز سے مشاورت ہو سکتی ہے، اس لیے الیکشن کمیشن کی قانونی ٹیم نے صدر کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کی تجویز دی ہے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں