اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کی التوا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سات سال سے کیس چل رہا ہے اور کتنا چلانا ہے؟
تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے تحریک انصاف پارٹی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی کے معاون وکیل الیکشن کمیشن میں پیش
ہوئے جبکہ پی ٹی آئی وکیل انور منصور اور شاہ خاور پیش نہ ہوسکے۔
معاون وکیل نے بتایا کہ انورمنصورکراچی سے اسلام آباد پہنچ گئےمگرشدید بخارہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا انوار منصور باہر ملک نہیں گئے تھے ؟ انھوں نے گزشتہ سماعت پر کہا تھا وہ بیرون ملک جارہےہیں۔
پی ٹی آئی کے معاون وکیل نے انورمنصورکی علالت کے باعث ایک ہفتے کے التوا کی استدعا کی، جس پر چیف الیکشن کمشنر سماعت التوا کی پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا آپ بار بار التوا مانگتے ہیں ، 7سال سےکیس زیرسماعت ہے۔
اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے دلائل میں کہا پارٹی فنڈز تفصیلات صرف الیکشن کمیشن کو بتانے کے پابند ہیں، یہ معاملہ پی ٹی آئی اور الیکشن کمیشن کےدرمیان ہے۔
وکیل اکبر ایس بابر نے پی ٹی آئی کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا اسکروٹنی کمیٹی میں ہمیشہ پی ٹی آئی کی التواکی درخواست آئی، میں نےامریکہ کی ویب سائٹ سےڈیٹالیا، پارٹی ویب سائٹ سےڈیٹالیا،کچھ افرادنےکاغذات فراہم کیا۔
وکیل نے بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی نےامریکی ویب سائٹ سےحاصل ڈیٹاکی تصدیق کی، اسکروٹنی کمیٹی نےتصدیق کر دی اکاؤنٹ چھپائےگئے ، اربوں روپے آئے، کمیٹی نے اس کا ذکر نہیں کیا، لیکن10ملین ڈالرز کی تو کمیٹی نےتصدیق کر دی۔
وکیل اکبرایس بابر کا کہنا تھا کہ انہوں نےغیرملکی اکاؤنٹس کی تفصیلات کمیٹی کونہیں دیں ، پی ٹی آئی چاہتی ہےاکبر ایس بابرکوکیس میں شامل نہ کیا جائے، پی ٹی آئی کی درخواست کومستردکیاجائے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا آپ پی ٹی آئی کی درخواست پر دلائل دیں ، وکیل کا کہنا تھا کہ کمیٹی نےتصدیق کررہی ہےممنوعہ فنڈنگ ہوئی، یہ غیرمتعلقہ ہےایک ارب کی ممنوعہ فنڈنگ آئی یا 10 روپے کی، درخواست پرجواب نہیں دےسکتےجب تک رپورٹ زیرسماعت نہ آئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ درخواست پر فیصلہ الیکشن کمیشن نے کرناہے ، مجھے تو لگ رہا ہے کہ آپ التوا کر رہے ہیں۔
الیکشن کمیشن نےپی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے غیرملکی فنڈنگ کیس کی سماعت17مارچ تک ملتوی کردی۔