اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عام انتخابات میں 2158 ٹن واٹر مارک پیپرز استعمال کیا گیا، ملک بھر سے 17816 امیدواروں نے حصہ لیا جبکہ قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں 859 حلقے بنائے گئے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 3 پرنٹنگ پریس سے بیلٹ پیپرز چھپوائے گئے، قومی اسمبلی کے ہر ریٹرننگ افسران کو 4 لیپ ٹاپ فراہم کیے گئے جبکہ صوبائی اسمبلی کے ریٹرننگ افسران کو 3 لیپ ٹاپ فراہم کیے گئے۔
اس مین بتایا گیا کہ ضابطہ اخلاق خلاف ورزی پر 1899 سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں کو نوٹسز جاری کیے گئے، الیکشن میں قومی اسمبلی 2 اور صوبائی اسمبلی میں 2 ٹرانس جینڈر نے حصہ لیا۔
رپورٹ کے مطابق الیکشن کیلیے 7 لاکھ بیلٹ باکس استعمال کیے گئے جبکہ 1.5 لاکھ بیلٹ باکس ریزروو رکھے گئے، عام انتخابات کیلیے 10 لاکھ 3 ہزار 883 پولنگ اسٹاف کو تربیت دی گئی۔
الیکشن کمیشن نے بتایا کہ ملک بھر میں 90 ہزار 675 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے، مردوں کیلیے 25 ہزار 211، خواتین کیلیے 23 ہزار 844 جبکہ 41 ہزار 58 مشترکہ پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے، پولنگ کیلیے 2 لاکھ 76 ہزار 398 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے۔
چند روز قبل فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے عام انتخابات 2024 سے متعلق رپورٹ جاری کی تھی جس کے ماطابق آر او فارم 47 انتخابی امیدواروں، ایجنٹس اور مبصرین کی موجودگی میں بناتا ہے لیکن 260 حلقوں میں سے 135 کے آر اوز نے تمام قانونی تقاضے پورے نہیں کیے۔
رپورٹ میں کہا تھا کہ آر واز کے اس عمل سے انتخابی شفافیت کیلیے الیکشن کمیشن کی کاوشیں متاثر ہوئیں، آر اوز نے 135 قومی اسمبلی حلقوں میں نتائج کی تیاری کا مشاہدہ نہیں کرنے دیا، مشاہدے سے روکے گئے حلقوں میں سے 46 میں پی ٹی آئی حمایت یافتہ کامیاب ہوئے، 43 میں ن لیگ اور 28 میں پیپلز پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔
فافن کا کہنا تھا کہ 65 حلقوں کے نتائج تیاری میں انتخابی امیدواروں، ایجنٹس کو جائزے سے روکا گیا ایسے حلقوں میں سے (ن) لیگ کے 25، پی ٹی آئی حمایت یافتہ 24، پی پی 5 امیدوار جیتے، رات 2 بجے تک نتائج تیاری کی قانونی مہلت پر صرف 4 انتخابی حلقوں میں عمل ہوا۔
رپورٹ کے مطابق زیر مشاہدہ 80 حلقوں میں سے 42 میں تھیلے امیدوار یا ایجنٹس کے بغیر کھولے گئے آر اوز نے 53 قومی اسمبلی حلقوں میں فارم 45 کی گنتی کی درستگی کرائی۔