اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نےعمران خان کی نااہلی کے لیےدائر درخواست کو بحال کرتے ہوئے 23 مئی تک جواب طلب کرلیا۔
تفصیلات کےمطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پارٹی فنڈنگ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی کے لیے ہاشم علی بھٹہ کی دائرپٹیشن کو بحال کرتے ہوئے 23 مئی تک جواب طلب کرلیا۔
چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرد سردار رضا خان کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے عمران خان کی نااہلی کے لیے دائردرخواست کو سماعت کے لیے بحال کیا۔
درخواست گزارہاشم علی بھٹہ نے موقف ہےکہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے روبرو جھوٹ بولا جس کے بعد وہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پرپورا نہیں اترتے اس لیےانہیں نااہل قرار دیا جائے۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے رواں سال 16 جنوری کو عدم پیروی اور ہاشم علی بھٹہ اور ان کے وکیل کے کمیشن کےسامنے پیش نہ ہونے پر درخواست کو خارج کردیا تھا۔
بعد ازاں درخواست گزار کے وکیل شرافت چوہدری نےدوبارہ بحالی کے لیے درخواست دی تھی۔
فنڈز خوردبرد کیس، چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کو 17 مئی کی آخری مہلت دے دی
دوسری جانب عمران خان کے وکیل شاہد گوندل نے کمیشن سے اس پٹیشن کو خارج کرنے کی استدعا کی تھی۔ان کاکہناتھاکہ سپریم کورٹ میں بھی اسی نوعیت کی ایک پٹیشن زیرسماعت ہے۔
شاہد گوندل کا کہناتھاکہ حنیف عباسی اسی نوعیت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کرچکے ہیں لہذا کمیشن کو اس کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیئے۔
درخواست گزار کےوکیل شرافت چوہدری کاکہناتھاکہ میری پٹیشن پی ٹی آئی کی غیرملکی فنڈنگ کے حوالے سے نہیں میرا ماننا ہے کہ عمران خان نے غیرقانونی ذرائع سے پارٹی فنڈز اکھٹا کیے اور جعلی حلف نامہ جمع کرایا۔
واضح رہےکہ الیکشن کمیشن نے عمران خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کو بحال کرتے ہوئے جواب 23مئی تک جواب طلب کرلیا۔