اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کے اجلاس میں صدر مملکت کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے گزشتہ روز صدر مملکت عارف علوی کو بھجوائے گئے اپنے مؤقف پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صوبائی انتخابات کی تاریخ سے متعلق کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، اس لیے بہتر یہی ہے کہ عدالت سے معاملہ نمٹنے کے بعد ہی تاریخ پر فیصلہ کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایوان صدر نہ جانے کا فیصلہ لا وِنگ کی تجویز پر کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے اجلاس میں صدر کی جانب سے بلائے گئے اجلاس پر مشاورت کی گئی تھی، جس میں یہ بھی کہا گیا کہ آئین کے تحت انتخابات سے متعلق گورنرز سے مشاورت ہو سکتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے ایوان صدر کو مشاورتی عمل میں شامل کرنے سے معذرت کر لی
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر عارف علوی کے صوبہ پنجاب اور خیبر پختون خوا میں عام انتخابات سے متعلق لکھے گئے دوسرے خط کا بھی الیکشن کمیشن نے جواب دیتے ہوئے ایوان صدر کو مشاورتی عمل کا حصہ بنانے سے معذرت کی تھی۔
ذرائع الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ صوبوں کے انتخابات پر صدر سے مشاورت غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، آئین کے تحت انتخابات کے لیے صدر سے مشاورت نہیں کی جا سکتی، آئین کے تحت صرف گورنرز سے مشاورت ہو سکتی ہے۔