اسلام آباد : فروغ نسیم نے وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی درخواست پر جسٹس قاضی فائزعیسٰی ریفرنس پر وفاق کی نمائندگی کا فیصلہ کیا ، کسی کیخلاف ذاتی عناد نہیں۔
تفصیلات کے مطابق فروغ نسیم نے مستعفی ہونےکے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ بطور وزیرقانون عہدے سے استعفیٰ دے دیاہے، قانون کے خلاف کبھی کچھ نہیں کیا۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی درخواست پر وفاق کی نمائندگی کا فیصلہ کیا ، جسٹس قاضی فائزعیسٰی ریفرنس میں وفاق کی نمائندگی کروں گا، جسٹس قاضی فائزعیسٰی، بارکونسل یا کسی کیخلاف ذاتی عناد نہیں۔
سابق وزیر قانون نے مزید کہا کہ مقدمے میں صرف بطور عدالتی معاون پیش ہوں گا، میرے دل میں عدلیہ،معزز جج صاحبان کیلئےعزت واحترام ہے، بطور وزیر ہمیشہ قرآن وحدیث، آئین کی روشنی میں فیصلے کئے۔
مزید پڑھیں : وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم مستعفی ہوگئے
یاد رہے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم مستعفی ہوگئے تھے اور اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کوبھجوا دیا تھا۔
خیال رہے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ سےمتعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت کل ہوگی، اٹارنی جنرل خالد جاوید نے حکومتی کی نمائندگی سےمعذرت کی تھی اور عدالت نے پیشی کیلئے فروغ نسیم کو لائسنس بحال کرانے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے نومبر 2019 میں بھی فروغ نسیم نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی سپریم کورٹ میں مدت ملازمت سے متعلق کیس کی پیروی کرنے کے لیے وفاقی وزیر قانون کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔