پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار ہوگیا، اساتذہ کے تبادلوں کے اعلامیے میں سنگین غلطیوں کے بعد محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں سرد جنگ چھڑ گئی۔
تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے بعد محکمہ تعلیم بھی بحران کا شکار ہوگیا۔ 231 ہائر سیکنڈری اسکولوں کی خواتین اساتذہ کی ترقی کا اعلامیہ دوبارہ جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم نے گریڈ 17 سے 18 میں ترقی کا اعلامیہ چند روز قبل جاری کیا تھا، تاہم اعلامیے میں سنگین غلطیاں تھیں جن کی ذمہ داری ایجوکیشن ڈائریکٹوریٹ پر ڈال دی گئی۔
واقعے کے بعد محکمہ تعلیم اور ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں سرد جنگ چھڑ گئی۔ ڈائریکٹوریٹ کا کہنا ہے کہ تبادلوں سے متعلق ہم سے مشاورت نہیں کی گئی۔
ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے کہا گیا کہ محکمہ تعلیم بغیر مشاورت فیصلے کر لیتا ہے، مشاورت کی ہوتی تو سنگین غلطیاں سامنے نہ آتیں۔
دوسری جانب اساتذہ نے بھی تبادلوں کے خلاف احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ خواتین اساتذہ کے دور دراز علاقوں میں تبادلے کردیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ خیبر پختونخوا کے محکمہ تعلیم نے اساتذہ کی بھرتیوں میں شفافیت لانے کے لیے ای ریکروٹمنٹ پالیسی متعارف کروانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
صوبائی مشیر تعلیم ضیا اللہ بنگش کا کہنا ہے کہ کے پی آئی ٹی بورڈ کے تعاون سے پالیسی پر کام جاری ہے، پالیسی کے تحت امیدوار سے کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ لیا جائے گا، ہر امیدوار کا ٹیسٹ دوسرے امیدوار سے الگ ہوگا۔
پالیسی متعارف ہونے کے بعد ایک دن میں کئی ٹیسٹ کا انعقاد ممکن ہوگا۔