جمعہ, نومبر 15, 2024
اشتہار

سندھ کا محکمہ تعلیم کرپٹ ترین ادارہ قرار

اشتہار

حیرت انگیز

سال 2022 سندھ کے تعلیمی شعبے کے لیے بدترین سال رہا اور نجی ادارے کے سروے کے مطابق محکمہ تعلیم کرپٹ ترین ادارہ قرار پایا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق تیزی سے گزرتا سال 2022 سندھ کے تعلیمی شعبے کے لیے بد ترین سال رہا ہے اور ایک نجی ادارے کے سروے میں محکمہ تعلیم کرپٹ ترین ادارہ قرار دیا گیا ہے۔ اس سال بھی اسکولوں سے گھوسٹ اساتذہ کا خاتمہ نہ ہوسکا۔

سال 2022 میں سندھ میں تعلیم کے لیے 356 ارب روپے سالانہ بجٹ میں رکھے گئے تھے۔ اس کے باوجود سال رواں صوبے میں تعلیم کے حوالے سے بدقسمت ثابت ہوا اور اسکول ڈراپ آؤٹس کی تعداد بڑھ گئی۔ 5 ہزار اسکولوں کی عمارتیں آج بھی مخدوش ہیں۔

- Advertisement -

سیلاب آیا تو صوبے میں موجود 49 ہزار اسکولوں میں سے 20 ہزار کو مکمل تباہ کردیا جس کے باعث 23 لاکھ طلبہ سے تعلیمی سہولیات چھن گئیں اور ان کے تعلیمی مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا۔ تاحال ان کی بحالی کے لیے کوئی موثر اقدامات نظر نہیں آ رہے ہیں۔

اس سال بھی سرکاری اسکولوں کے اساتذہ ملازمت مستقل کرنے کا مطالبہ لیے سڑکوں پر احتجاج کرتے رہے لیکن 2017 میں بھرتی ہونے والے ہیڈ ماسٹرز اور 10 سال سے ملازمت کرتے کنٹریکٹ اساتذہ کا یہ احتجاج رائیگاں گیا۔

ایک جانب کنٹریکٹ اساتذہ کا ناکام احتجاج تھا تو دوسری جانب سندھ حکومت کو 2022 میں اسکولوں سے گھوسٹ اساتذہ کا خاتمہ کرنے میں بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ اس سال بھی کئی اساتذہ کو بغیر حاضری تنخواہ وصول کرنے پر ملازمتوں سے برطرف کیا گیا۔

سندھ میں اعلیٰ تعلیم کی بات کریں تو پاکستان کی سب سے بڑی یونیورسٹی جامعہ کراچی بھی سنگین مالی بحران کا شکار رہی۔ انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں شہر قائد سمیت سندھ کے درجنوں کالج کے تمام طلبہ فیل قرار پائے۔ سندھ کے تعلیمی بورڈ کے امتحانات ہو یا پروفیشنل جامعات و کالجز کے معاملات، تمام امور انتظامی بدنظمی دیکھنی میں آئی۔

Comments

اہم ترین

انور خان
انور خان
انور خان اے آر وائی نیوز کراچی کے لیے صحت، تعلیم اور شہری مسائل پر مبنی خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں