کراچی: پاکستان اور روس کی 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس ختم ہو گئی، جس میں ملکی اور غیر ملکی ماہرین تعلیم نے شرکت کی، کانفرنس کا مقصد تعلیم کے شعبے میں ایک دوسرے کو تعاون فراہم کرنا تھا۔
پاکستان اور روس کے ماہرین تعلیم نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ تبدیل ہوتے ہوئے عالمی حالات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلیم کے شعبوں میں شراکت داری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
وفاقی اردو یونیورسٹی اور قازان فیڈرل یونیورسٹی کے تحت 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے ماہرین کا کہنا تھا کہ اس کانفرنس کا مقصد تعلیم کے شعبے میں ایک دوسرے کو تعاون فراہم کرنا ہے۔
ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ طلبہ کے وفود کے تبادلے پاکستان اور روس کے درمیان سفارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ روسی مصنف نے کہا کہ تعلیم کے ذریعے سفارت کاری بہترین انتخاب ہے، اردو یونیورسٹی کے اساتذہ نے کہا کہ بین الااقوامی کانفرنس تعلقات کے نئے دور کا آغاز ثابت ہوگی۔
روسی پروفیسر یوجینا وی میکہموتوف اور ویرونیکا یوسچیو نے کہا کہ ادب، تاریخ اور ثقافتی لحاظ سے منعقد ہونے والی یہ کانفرنس بہت اہمیت کی حامل ہے، پاکستان کے لوگ بہت عمدہ اور قابل تعریف ہیں، تعلیم کے ذریعے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، دو طرفہ تعلیمی تبادلے سے دنیا میں ایک مثبت پیغام اجاگر ہوگا، اس کانفرنس کے ذریعے زبانوں کا تبادلہ بھی ہوگا اور تعلقات کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
کانفرنس کے آخری دن پاکستان اور روس کے اقتصادی تعلقات سمیت ثقافت، تعلیم، تاریخ اور دیگر موضوعات پر سیشن منعقد ہوئے، کانفرنس کے ملکی اور غیر ملکی ماہرین تعلیم اس بات پر متفق تھے کہ طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔