ایک جنگلی بلّے (مصری لنکس) نے اسرائیل اور مصر سرحد کے قریب تعینات اسرائیلی اڈے پر اچانک حملہ کر کے کئی فوجیوں کو زخمی کردیا۔
جنگلی بلّے کے حملہ کا غیر معمولی واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا۔ یہ مصری جنگلی بلّا جو اپنے علاقے میں ایک شکاری جانور کے طور پر جانا جاتا ہے، اسرائیلی فوجیوں پر حملے کے بعد سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ زیر بحث موضوع بن گیا۔
بہت سے صارفین نے اس خبر پر مزاحیہ انداز میں ردعمل دیا، کچھ نے کہا کہ فوجیوں کو وہی ملا جس کے وہ حقدار تھے۔ جبکہ دیگر نے طنزیہ طور پر جانور کو "یہود مخالف” قرار دے دیا۔ کچھ صارفین نے مذاقاً سوال کیا کہ آیا اب اس لنکس کو بھی مذمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اسرائیلی اخبار ’’ یدیعوت احرونوت‘‘ کے مطابق متعدد رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ ایک جنگلی شکاری جانور نے مصر اور اسرائیلی سرحد پر تعینات فوجیوں پر حملہ کرکے انہیں کاٹ لیا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ جنگلی جانور اسرائیلی حدود میں کیسے داخل ہوا اور اس نے حملہ کس طرح کیا۔
بعد ازاں، ‘اسرائیلی’ وائلڈ لائف انسپکٹرز نے اس جنگلی بلّے کو قابو کرکے جانوروں کے اسپتال منتقل کردیا، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
View this post on Instagram
اسرائیلی میڈیا نے قیاس آرائیاں کی ہیں کہ یہ بلّا ممکنہ طور پر مصر سے داخل ہوا ہوگا لیکن اس کے کوئی شواہد فراہم نہیں کیے گئے۔ یہ صحرائی سرحد مختلف شکاری اور غیر شکاری جانوروں کی رہائش گاہ ہے، جس کی وجہ سے اس طرح کے واقعات ممکن ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ جنگلی بلّے (مصری لنکس) صحرائی علاقوں میں ایک درمیانے سائز کے شکاری جانور ہیں، جن کی لمبائی 60 سے 130 سینٹی میٹر تک ہو سکتی ہے۔ یہ خونخوار جانور اپنی پھرتی کے لیے جانا جاتا ہے اور شکار کرتے وقت 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ سکتا ہے۔ اس کی خوراک بنیادی طور پر چوہوں جیسے چھوٹے جانوروں پر مشتمل ہوتی ہے۔