تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

مصر میں لوگوں کی قوت خرید کیوں کم ہو گئی؟

قاہرہ: مصر میں لوگوں کی قوت خرید تشویش ناک حد تک کم ہو گئی ہے، اور بتایا جا رہا ہے کہ مصر دوسرا لبنان بننے جا رہا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مصر کا اقتصادی بحران بڑھتا جا رہا ہے، مصری پاؤنڈ کی قدر میں کمی کی وجہ سے بہت سے متوسط طبقے کے مصری باشندے بھی اب پہلے کی طرح اشیائے خوردو نوش کی خریداری نہیں کر سکتے۔

اکتوبر کے آخر سے مصر کی کرنسی کی قدر میں تقریباً ایک تہائی کمی واقع ہوئی ہے اور افراط زر اس وقت 20 فی صد سے زیادہ ہے، ماہرین اقتصادیات کو شبہ ہے کہ حالات اس سے بھی بدتر ہو سکتے ہیں۔

مصر میں عوام کو جس تباہ کن معاشی بحران کا اس وقت سامنا ہے بالکل ایسے ہی مسائل سے 2019 میں لبنانی باشندے دو چار تھے۔

کینیڈا کی سائمن فریزر یونیورسٹی سے منسلک پروفیسر رابرٹ اسپرنگ برگ نے 2022 میں واشنگٹن میں قائم ایک این جی او پراجیکٹ آن مڈل ایسٹ ڈیموکریسی (POMED) کی ایک رپورٹ میں لکھا کہ ’’لبنان کی انتہائی ناکام معیشت اور مصر کی جدوجہد کے درمیان قابل ذکر مماثلتیں پائی جاتی ہیں۔‘‘

مصر ہمیشہ سے ایک پسندیدہ سیاحتی مقام رہا ہے، لیکن کرونا کی وبا نے گزشتہ سالوں کے دوران اس کے شعبہ سیاحت کو تباہ کر دیا ہے، یوکرین جنگ کی وجہ سے بھی مصری معیشت کو بڑا دھچکا لگا، اور مصر کو گندم کی سپلائی میں بڑی رکاوٹ آ گئی۔

واضح رہے کہ مصر کو اپنی بقا کے لیے غیر ملکی قرضوں پر انحصار بہت زیادہ بڑھانا پڑا ہے، مصر پر 155 بلین ڈالر سے زیادہ کا قرض ہے، اور اس کی قومی آمدنی کا تقریباً ایک تہائی حصہ اس غیر ملکی قرضے کی ادائیگی پر جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق مصر میں غربت کی جو سطح ہے قریب یہی سطح لبنان کی غربت کی بھی ہے، مصر میں غربت کی سطح 60 فی صد ہے اور مصری باشندے خط غربت پر یا اس کے قریب زندگی گزار رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -