جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

ن لیگ کا بحران شدت اختیار کرگیا، جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے آٹھ ارکان مستعفی

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: حکمراں جماعت مسلم لیگ ن کے جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے چھ ارکان قومی اسمبلی اور دو ارکان صوبائی اسمبلی نے پارٹی چھوڑ کر ’جنوبی پنجاب صوبہ محاذ‘ بنانے کا اعلان کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق الیکشن سے چند ماہ قبل مسلم لیگ ن میں‌ توڑ پھوڑ کا عمل شدت اختیار کر گیا، جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے حکمران جماعت کے ناراض اراکین اسمبلی نے ایک پریس کانفرنس میں‌ پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا.

[bs-quote quote=”منحرف ارکان نے جنوبی پنجاب صوبہ محاذ بنانے کا اعلان کیا ہے، جس کی سبراہی سابق وزیراعظم بلخ شیرمزاری کریں گے” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]

- Advertisement -

پارٹی چھوڑنے والے ارکان میں‌ مخدوم خسرو بختیار، عالم ڈار لالیکا ، باسط بخاری، سید اصغر علی شاہ اور رانا قاسم نون شامل ہیں۔

منحرف ارکان نے جنوبی پنجاب صوبہ محاذ بنانے کا اعلان کیا، جس کی سبراہی سابق وزیراعظم بلخ شیرمزاری کریں گے. منحرف ارکان کا موقف تھا کہ پنجاب میں ترقی ہوئی، مگر جنوبی پنجاب میں ترقی نہیں‌ ہوئی، محرومیاں بڑھ رہی ہیں۔

اس موقع پر سابق وزیر مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ ہم ایک ہی سیاسی نظریاتی ایجنڈے پر اکھٹے ہیں، ہمارا مقصد نئے صوبے جنوبی پنجاب کا قیام ہے. انھوں نے دعویٰ کیا کہ انھیں 10 سے زائد ارکان پنجاب اسمبلی اور 5 سے زائد ارکان قومی اسمبلی کی حمایت حاصل ہے، نئے صوبے کا مطالبہ وفاق مضبوط کرنے کے لئے ہے.

اس موقع پر رانا قاسم نون نے کہا کہ ہماری حمایت کے بغیر کوئی الیکشن نہیں جیت سکے گا، جب محرومیاں بڑھ جاتی ہیں، تو مایوسی میں اضافہ ہوتا ہے، یہ حساس مسئلہ ہے، نیا صوبہ بننے سے وفاق مضبوط ہوگا۔

اس موقع پر طاہربشیر چیمہ نےکہا کہ نئے انتظامی یونٹ کا مقصد لسانیت کوفروغ دینا نہیں، اس سے ہمارامستقبل وابستہ ہے. طاہراقبال چوہدری نے جنوبی پنجاب کےمسائل کاحل نیاصوبہ کو قرار دے اور تحریک کی کامیابی کی امید ظاہر کی۔

تجزیہ کاروں کے مطابق چھ اراکین قومی اوردو اراکین صوبائی اسمبلی کا ن لیگ سے الگ ہونا ایک بہت بڑا جھٹکا ہے. بلخ شیر مزاری کا سیاست میں‌ متحرک ہونے بھی اہمیت کا حامل ہے۔


ن لیگ میں‌ توڑ پھوڑ، ڈاکٹر رامیش کمار نے پارٹی چھوڑ دی، پی ٹی آئی میں‌ شامل


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں