غزہ: فلسطینی اسرائیلی ظلم کے شکنجے میں بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں، اسرائیلی کی جانب سے آٹھ سال تک روک کر رکھی گئی ڈاک بالآخر فلسطین پہنچ گئی۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیلی جبر نے فلسطینیوں کو زندگی کی عام سہولتوں سے بھی محروم کردیا ہے، اسرائیل نے فلسطین کے لیے بھیجی گئی ڈاک آٹھ سال روک کر رکھی جسے بالآخر اب فلسطینیوں کے حوالے کردیا گیا ہے۔
ڈاک میں ناصرف خطوط اور پارسلز کے ساتھ وہیل چیئرز اور دوائیں بھی شامل ہیں جو اب استعمال کے قابل نہیں رہیں، دس من وزنی ڈاک میں دنیا بھر سے پارسلز فلسطین بھیجے گئے تھے۔
اسرائیل کے فلسطینیوں پر مظالم عالمی طاقتیں ایس او ٹی گئے لیکن کوئی بھی اپنی منزل پر نہیں پہنچا بدستور خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہیں۔
فلسطین کی ڈاک 8 سال بعد اسرائیل سے برآمد 2010 سے ڈاک اسرائیل نے روک رکھی تھی ڈاک میں دوائیں، چہیل چیئرز بھی شامل ہیں، خطوط پڑھنے کے قابل نہیں رہے دیگر اشیاء استعمال کے قابل نہیں رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی فورسز کا غزہ میں ایک اور فضائی حملہ، 18 فلسطینی زخمی
واضح رہے کہ چند روز قبل صیہونی افواج کی غزہ میں واقع عمارت پر فضائی بمباری کے نتیجے میں 18 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے، متاثرہ عمارت میں ثقافتی مرکز اور دفاتر قائم تھے۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ کثیر المنزلہ عمارت پر فضائی حملے کرنے سے قبل غزہ کی پٹی سے اسرائیل کی حدود میں راکٹ داغا گیا تھا جو اسرائیل کے جنوبی شہر بیر شیبہ سے متصل میدان میں گرا تھا تاہم فلسطینی مسلح گروہوں کے داغے گئے راکٹ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔