سعودی عرب کے جازان ریجن میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس کے بعد سوگ کی فضا پیدا ہوگئی، سعودی شہری سے چھوٹے بھائی کی موت کا صدمہ برداشت نہ ہوسکا، صرف چار گھنٹے بعد ہی بڑا بھائی بھی موت کی وادی میں چلا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جازان ریجن کے گاؤں الخرمہ میں مقیم 44 سالہ سعودی شہری مفرح یحییٰ غزوانی حسب معمول بچوں کو اسکول چھوڑنے کے لئے صبح سویرے اُٹھا، اس دوران اس کی طبیعت خراب ہوگئی اور بیہوشی طاری ہوگئی۔
مفرح یحیی غزوانی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے کہا کہ اس کی موت واقع ہوچکی ہے، مقتول کا بڑا بھائی اپنے چھوٹے کے انتقال کی خبر سنتے ہی اسپتال پہنچ گیا۔
چھوٹے بھائی کی موت کی خبر سننے کے بعد بڑا بھائی جبریل غزوانی قبر کا بندوبست کرنے کے لئے قبرستان کے لئے روانہ ہوگیا اور اپنے چھوٹے بھائی کی قبر اپنے ہاتھوں سے کھودی۔
جبریل غزاوانی کو قبر تیار کرنے کے ساتھ ہی چکر آیا اور وہ کھودی ہوئی قبر میں گرنے ہی لگا تھا کہ ساتھیوں نے اسے باہر نکال کر اسی ہسپتال میں پہنچا دیا جہاں اس کے چھوٹے بھائی کی لاش موجود تھی۔
ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں اسے طبی امداد فراہم کی گئی مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔ دونوں بھائیوں کی نعشوں کو ہسپتال کے سرد خانے میں رکھ دیا گیا۔
غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، فلسطینی شہداء کی تعداد 20 ہزار تک پہنچ گئی
ساری زندگی ایک دوسرے کا سہارا بننے والے دونوں بھائی سفر آخرت پر بھی ایک ساتھ روانہ ہوگئے، دونوں کی موت کے درمیان صرف چار گھنٹے کا فاصلہ تھا، دو سگے بھائیوں کے اس طرح انتقال کے بعد جازان میں سوگ کی فضا پیدا ہوگئی۔