آئندہ ماہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے کراچی سے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 104 پر دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی اور آئی پی پی کو قرعہ اندازی کرکے پارٹی ٹکٹ دینا پڑا۔
ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے الیکشن سرگرمیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ استحکام پاکستان پارٹی نے کراچی سے سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 104 پر عبدالستار کو پارٹی ٹکٹ جاری کیا ہے لیکن اس سے قبل وہاں دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی۔
ہوا کچھ یوں کہ پی ایس 104 پر استحکام پاکستان پارٹی کے دو امیدوار عبدالستار اور مسرت شاہین تھے اور دونوں ہی پارٹی کی جانب سے ٹکٹ ملنے کے خواہشمند تھے۔ پارٹی ٹکٹ جمع کرانے کے آخری روز تک کسی ایک امیدوار نے بھھی دوسرے کے حق میں دستبرداری کا اعلان نہیں کیا۔
جمعہ کو امیدوار کے لیے پارٹی ٹکٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرانے کا آخری دن تھا اس لیے مذکورہ حلقے میں استحکام پاکستان پارٹی کو اپنے امیدوار کے لیے قرعہ اندازی کرنا پڑی۔
یہ قرعہ اندازی آئی پی پی سندھ کے صدر محمود مولوی نے کی جس میں خوش نصیب عبدالستار کے نام قرعہ نکلا اور یوں انہیں بالآخر استحکام پاکستان پارٹی کی جانب ٹکٹ دے دیا گیا جب کہ مسرت شاہین کا پارٹی ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا خواب ادھورا رہ گیا۔