اشتہار

’ووٹ صرف اسی کا، جو وعدے نہیں کام کر کے دکھائے گا‘ این اے 232 کراچی کے عوام کا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی کے ضلع کورنگی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 232 میں بے انتہا مسائل سے گھرے عوام نے فیصلہ کیا ہے کہ ووٹ صرف اسی کو دیں گے جو وعدے نہیں بلکہ کام کرکے دکھائے گا۔

ملک بھر میں الیکشن کا ماحول گرم ہوتا جا رہا ہے۔ سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار ووٹوں کے حصول کے لیے عوام سے رجوع کر رہے ہیں لیکن کراچی کے ضلع کورنگی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 232 جو شاہ فیصل کالونی اور ملحقہ علاقوں پر مشتمل ہے کے عوام نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس بار ووٹ صرف اسی امیدوار کو دیں گے جو صرف وعدے نہیں بلکہ پہلے کام کر کے دکھائے گا۔

این اے 232 شاہ فیصل کالونی اور اس سے ملحقہ علاقوں  پر مشتمل ہے جہاں کے عوام کو صفائی ستھرائی، گیس، پانی، بجلی کی بندش سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے۔

- Advertisement -

شاہ فیصل کالونی کی گلیاں ہوں یا سڑکیں ہر جگہ کچرے کے ڈھیر لگے دکھائی دیتے ہیں۔ صفائی کی ابتر صورتحال سے متعلقہ حکام کی چشم پوشی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ یوسی آفس کے سامنے بھی ہر طرف کچرا ہی کچرا دکھائی دیتا ہے لیکن ضلع اور بلدیہ انتظامیہ صفائی کرنے کو تیار نہیں ہے۔

علاقے کے پارکس بھی خستہ حال ہو چکے ہیں جب کہ علاقے کا سرکاری اسکول کھنڈرات میں تبدیل ہو کر اب نشئی افراد کی آماجگاہ بن چکا ہے جب رہی سہی کسر قرب وجوار کے افراد نے اس کو کچرا کنڈی بنا کر پوری کر دی ہے۔

ٹرین کی پٹریوں کے اطراف بھی کچرے کے انبار لگے ہیں جہاں سے کبھی کبھار ہی انتظامیہ کو کچرا اٹھانے کا ہوش آتا ہے تعفن سے بیماریاں پھیل رہی ہیں جب کہ کچرا جلتا ہے تو اطراف میں ہر طرف پھیلنے والا دھواں اہل علاقہ کی مشکلات بڑھا دیتا ہے بالخصوص سانس اور دمے کے امراض شدید اذیت سے دوچار ہو جاتے ہیں۔

اس حلقے میں بہتے گٹر اور ٹوٹی پھوٹی گلیاں کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ پانی کی عدم دستیابی، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ یہاں کے رہائشیوں کے لیے معمول کی بات بن گئی ہے۔ سیوریج کا نظام بھی درہم برہم ہے۔ سیوریج لائنیں جگہ جگہ سے چوک ہوچکی ہیں، بارہا حکام بالا سے شکایات کی گئیں لیکن مسائل کا کوئی حل نہیں نکلتا۔

 

اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ وہ انتہائی بے بسی کی زندگی گزار رہے ہیں لیکن کوئی ہمارا پرسان حال نہیں اور متعلقہ حکام کو ہماری کوئی پروا نہیں۔ پانی تو ہمارے ہاں ہے ہی نہیں، ٹینک خالی اور نل خشک پڑے ہیں۔ گیس بھی ناپید ہے، اگر آتی بھی ہے تو پریشر اتنا کم ہوتا ہے کہ اس پر کھانا بنانا ممکن ہی نہیں ہوتا۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ الیکشن قریب آتے ہیں تو سب بھائی بن جاتے ہیں لیکن الیکشن ختم ہوتے ہی سب ایسے غائب ہو جاتے ہیں پھر انکا پتہ ہی نہیں چلتا لیکن اب ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ ووٹ صرف اسی کو دیں گے جو دعوے اور وعدے نہیں بلکہ کام کر کے اور ہمارے مسائل حل کرکے دکھائے گا۔

Comments

اہم ترین

علی حسن
علی حسن
علی حسن اے آروائی نیوز سے اسپورٹس رپورٹر کی حیثیت سے وابستہ ہیں اور کھیلوں کے معاملات میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں

مزید خبریں