ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کیا ہے؟ حکومت کو اس کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

اشتہار

حیرت انگیز

قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، ایوان سے بل کی منظوری کے بعد اپوزیشن  ارکان نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔

دونوں ایوانوں سے منظوری کے بعد یہ بل صدر مملکت کے دستخطوں سے جاری ہونے کے بعد باقاعدہ قانون کا حصہ بن جائے گا۔

اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس بل کی منظوری سے حکومت وقت نے بذریعہ پارلیمنٹ سپریم کورٹ پر حملہ کردیا ہے یعنی ایک ادارہ ایک سیاسی جماعت کو کچلنے کیلئے دوسرے ادارے پر حملہ آور ہوگیا ہے۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل2024پر تفصیلی روشنی ڈالی اور اس کے مندرجات سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل2024 کیا ہے؟

الیکشن ایکٹ 2017 میں یہ ترمیمی بل سپریم کورٹ کے 12 جولائی کے مخصوص نشستوں کے فیصلے کے بعد لایا گیا ہے جس کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کو حکم جاری کیا گیا کہ تحریک انصاف کو اس کی مخصوص نشستیں دی جائیں۔

پہلی ترمیم کے مطابق کوئی رکن اسمبلی اپنا سیاسی جماعت سے وابستگی کا پارٹی سرٹیفکیٹ تبدیل نہیں کرسکتا۔

دوسری ترمیم کے مطابق مخصوص نشستوں کے حصول کیلیے ضروری ہے کہ کسی جماعت نے وقت پر فہرست جمع کروا رکھی ہو۔

پہلی ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 میں متعارف کروائی گئی ہے جبکہ دوسری ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 104 میں متعارف کروائی گئی ہے۔ ترمیمی ایکٹ 2024 کے مطابق یہ دونوں ترامیم منظوری کے بعد فوری طور پر نافذالعمل ہوں گی۔

اس بل کی منظوری کیخلاف تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ یہ بل حکومت کیلئے نشان عبرت بنے گا۔

دوسری جانب حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قانون سازی عدلیہ کیخلاف نہیں یہ پریکٹس پہلے سے موجود ہے، ہم نے اس بل کے ذریعے صرف اس قانون کی وضاحت کی ہے۔ اس قانون کا مقصد لوگوں کو موقع پرستی سے روکنا ہے، اور جس طرح عدلیہ کو آئین و قانون کی تشریح کا اختیار ہے اسی طرح پارلیمنٹ کو قانون سازی کا اختیار ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں