تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

پی پی اور ن لیگ میں‌ انتخابی معاہدے کو آج حتمی شکل دی جائیگی

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ن لیگ کے قائد وسابق وزیراعظم نواز  شریف لندن میں آج دوبارہ ملاقات کرینگے, جس میں دونوں جماعتوں میں آئندہ انتخابی معاہدے کو حتمی شکل دی جائیگی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے درمیان آج دوبارہ ملاقات ہوگی، ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں دونوں جماعتوں میں آئندہ انتخابی معاہدے کو حتمی شکل دی جائےگی۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا ہے کہ اس ملاقات کے دوران آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی کا مل کر مقابلہ کرنے کے معاہدے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے آئندہ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت پنجاب میں قومی اسمبلی کی 10 اور صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر ن لیگ سے پی پی امیدواروں کی حمایت مانگی ہے جب کہ سندھ، بلوچستان میں بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کوحتمی شکل دی جائیگی۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حلقے کم سے کم رکھے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ آج کی ملاقات میں نواز شریف پی پی کی جانب گورنر پنجاب اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے مانگے جانے پر بھی حتمی جواب دینگے۔

مذکورہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور عہدوں کے عوض پی پی نے سندھ سے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو سینیٹر منتخب کرانے کی پیشکش کی ہے۔

واضح رہے کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز ن لیگ کے قائد وسابق وزیراعظم نواز شریف سے لندن میں ملاقات کی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کی مبارکباد دی تھی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف سے بلاول بھٹو کی لندن میں اہم ملاقات

دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں ملکی سیاسی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور سیاسی معاملات میں افہام وتفہیم سے چلنے کا عزم کیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -