لاہور : الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا، جس میں ایکٹ میں کی گئی ترامیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 کیخلاف درخواست دائر کردی گئی ، درخواست شہری مشکورحسین نےندیم سرور کے ذریعے دائرکی گئی۔
درخواست میں وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن، صدر ،وزیراعظم کو فریق بنایا گیا اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ فیصلے کوختم کرنے کیلئےالیکشن ایکٹ میں 4ترامیم کی گئیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ الیکشن ایکٹ 2024 میں کی گئی ترامیم کو کالعدم قراردے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ترمیمی ایکٹ پر عملدرآمد روکا جائے۔
خیال رہے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل دوہزارچوبیس قانون بن گیا ہے ، گذشتہ روز صدر مملکت نے دستخط کئے اور گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
الیکشن ترمیمی ایکٹ فوری طور پر نافذالعمل ہوگیا، قانون کے تحت کوئی بھی رکن کا منتخب ہونے کے بعد تین روز میں کسی بھی جماعت میں شامل ہونا ناقابل تنسیخ ہوگا، وہ بعد میں کسی دوسری جماعت میں شامل نہیں ہوسکتا۔
بل کے تحت تین دن میں کسی جماعت میں شامل نہ ہونے والا آزاد رکن تصورہوگا۔ آراو کے پاس پارٹی ٹکٹ جمع نہ کرانے والا رکن آزاد تصور ہوگا جبکہ مقررہ وقت میں فہرست جمع نہ کرانے والی جماعت مخصوص نشستوں کی اہل نہیں ہوگی۔