الیکشن کمیشن نے پنجاب میں عام انتخابات کے لیے تاریخیں تجویز کر دی ہیں اور اس حوالے سے صدر مملکت کو خط بھی ارسال کر دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابات کیلیے تجویز کردی ہیں اور اس حوالے سے صدر مملکت کو خط بھی ارسال کر دیا ہے جس میں پنجاب میں الیکشن کے لیے 30 اپریل سے 7 مئی تک کی تاریخیں تجویز کی گئی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ممبران الیکشن کمیشن اور سیکریٹری نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو خط ارسال کر دیا ہے جس میں پنجاب میں عام انتخابات کے لیے 30 اپریل سے 7 مئی تک کی تاریخیں تجویز کی گئی ہیں۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے آئینی و قانونی فرائض انجام دینے کیلیے تیار ہے جب کہ اس حوالے سے گورنر خیبر پختونخوا کو بھی خط لکھ دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے دونوں صوبوں میں انتخابات کے اخراجات کا تخمینہ 30 ارب روپے لگایا ہے اور اس حوالے سے آج وزارت خزانہ سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اداروں کے عدم تعاون پر الیکشن کمیشن اختیارات کا استعمال کرے گا اور ان کے خلاف آرٹیکل 220 کا استعمال کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل سپریم کورٹ نے پنجاب اور کے پی میں انتخابات کی تاریخ سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں دونوں صوبوں میں 90 روز میں الیکشن کرانے کے احکامات جاری کیے تھے۔