پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر آزاد امیدوار حکومت بنا سکتے ہیں تو شوق سے بنائیں ہم اپوزیشن میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کریں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتخابات میں آزاد امیدوار بڑی تعداد میں جیتے ہیں یہ حقیقت ہے جس کو جھٹلایا نہیں جا سکتا لیکن سیاسی جماعتوں میں سب سے زیادہ سیٹیں جیتنے والی پارٹی ن لیگ اور پھر پی پی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ انتخابات کے تمام نتائج آ چکے ہیں اب اگلا مرحلہ شروع ہوا چاہتا ہے۔ آئین کا تقاضا ہے جس کی تعداد زیادہ ہے وہ حکومت بنائے۔ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اگر حکومت بنا سکتے ہیں تو شوق سےبنائیں، ہم اپوزیشن میں بیٹھ کر اپنا کردار ادا کریں گے لیکن صدر نے انہیں حکومت بنانے کی دعوت نہیں دینی۔ آزاد امیدوار حکومت نہیں بنا سکتے تو ہاؤس میں دیگر جماعتیں مشاورت سے فیصلہ کریں گی، یہی آئینی اور جمہوری طریقہ کار ہے اور ہمیں اسی راستے پر چل کر آگے بڑھنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے پی پی، ایم کیو ایم جے یو آئی اور دیگر سے رابطے ہیں جے یو آئی سمیت دیگر جماعتوں سے رابطے ہو رہے ہیں۔ نواز شریف سیاسی جماعتوں سے مذاکرات میں متحد ہیں اور ہم ان کی قیادت میں قوم کو متحد کریں گے۔ جو پارٹی اکثریت ثابت کرے حکومت کرنا اس کا حق ہوگا، یہ حکومت برائے حکومت کامعاملہ نہیں بلکہ پاکستان کو بچانے، ترقی وخوشحالی کی منزل پر لے جانے کا عمل ہے۔ یقین ہے دوسری پارٹیاں بھی اسی سوچ کی حامل ہوں گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب میں ن لیگ کی اکثریت ہے اور مرکز میں بھی ہم سب سے بڑی پارٹی ہیں۔ آزاد امیدواروں کو ملانا ہر پارٹی کا حق ہے اور انہیں ساتھ ملا کر ہماری تعداد 80 تک پہنچ چکی ہے۔ میں آزاد امیدواروں سے ملاقاتیں کر رہا ہوں اور مشاورت کا عمل بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پر دھاندلی کا الزام لگایا جا رہا ہے اگر یہ درست ہوتا تو سعد رفیق نہیں ہارتے، رانا ثنا اللہ، مرتضیٰ جاوید عباسی بھی ہار گئے۔ آزاد امیدوار جیت رہے اور ہمارے ہار رہے ہیں تو پھر یہ کیسی دھاندلی ہے۔ کے پی میں آزاد امیدوار جیتے ہیں تو اس کا کیا مطلب ہے وہاں بھی دھاندلی ہوئی؟ یہ لوگ سندھ اور بلوچستان میں کیوں نہ جیت سکے۔
صدر ن لیگ کا کہنا تھا کہ 2018 میں ہمیں جھرلو کے ذریعے ہرایا گیا لیکن ہم گالی دی اور نہ احتجاج کیا اور نہ ہی پارلیمنٹ کو آگ لگانے کا کہا۔ پی ٹی آئی ملک ڈیفالٹ کرا چکی تھی، ان حالات میں ہم نے ریاست کو بچانے کے لیے اپنی سیاست کو قربان کیا۔ آج بھی ایک صوبے میں نان اسٹیٹ ایکٹرز موجود ہیں۔ ان نان اسٹیٹ ایکٹرز نے لوگوں کو پولنگ اسٹیشنز تک نہیں آنے دیا اور لوگوں کو زور بازو پر ووٹ نہیں ڈالنے دیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں اب قوم کو ریلیف دینے کا وقت آچکا ہے۔ اس وقت قوم کو یکجہتی اور محبت بانٹنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں رنجشوں اور اختلافات کو پیار میں بدلنا ہوگا۔ ہم ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ملک میں چیلنجز کا مقابلہ کریں گے اور اس ملک کو صحیح معنوں میں اقبال اور قائد اعظم کا پاکستان بنا کر رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، سب سے بڑا چیلنج معاشی بدحالی ہے۔ پاکستان میں سیاسی استحکام اور امن کیلیے جان لڑائیں گے، چاہتے اور نہ چاہتے ہوئے بھی سب کو دعوت دینگے، سب اپنی انا کو ایک طرف رکھ کر ریوڑیاں بانٹنے نہیں بلکہ ملک سے غربت اور مہنگائی کا خاتمہ کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے اور دنیا کو دکھائیں گے کہ یہ ملک بھی جاگ گیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ وسیع تر قومی مفاد میں ہم سب کو آگے بڑھنا ہوگا۔ حکومت بنی تو بغیر کسی تاخیر آئی ایم ایف پیکچ کے لیے جائیں گے، کچھ ملاقاتیں جاری ہیں جیسے ہی فیصلہ ہو گا قوم کو آگاہ کرینگے۔ یہ موقع وزارتوں کے مزے لینے کا نہیں بلکہ کچھ کرنے کا ہے۔