پنجاب میں انتخابات کے لیے صوبائی احکام نے سیکورٹی فراہم کرنے سے معذرت کرلی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں انتخابات سے متعلق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا جس میں صوبائی حکام کی جانب سے انتخابات کیلئے سکیورٹی فراہم کرنے سے معذرت کی گئی۔
چیف سیکرٹری نے شرکاء کو بتایا کہ انتظامی افراد ، پولیس افسران، اساتذہ کی ڈیوٹیاں انتخابات میں لگائی جاتی ہیں یہی اہلکار مردم شماری میں بھی ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہوں گے اسی دوران بچوں کے امتحانات اور انسدادپولیو مہم بھی ہو گی انتخابات کے لئے عملے کی دستیابی مشکل ہوگی ۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ اسی دوران ہی گندم کی خریداری کا بھی سیزن ہے صوبائی افسران کی اس کام کیلئے بھی ڈیوٹیاں لگائی جاتی ہیں صوبائی حکومت کو مالی خسارے کا بھی سامنا ہے الیکشن کمیشن ترجیحی بنیاد پر قومی و صوبائی اسمبلی انتخابات ایک دن میں کرائے۔
چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ ایسا نہ کیا گیا تو انتخابات پر اخراجات تقریباً دوگنا ہو جائیں گے ایسی صورتحال میں سیکیورٹی ادارے فول پروف سیکورٹی فراہم نہیں کر سکتے انتخابات میں امن وامان کیلئے تقریباً 42ارب درکار ہوں گے۔
آئی جی پنجاب نے اجلاس میں کہا کہ صوبہ میں دہشت گردی کے خطرات اور حملے بڑھ رہے ہیں دسمبر2022 سے ابتک دہشت گردی کے 213 واقعات ہونے سے روکے گئے پنجاب میں تقریباً تمام اضلاع میں دہشتگرد واقعات پر ایجنسی رپورٹس ہیں۔