منگل, جنوری 21, 2025
اشتہار

الیکٹرک گاڑیاں عام شہریوں کی دسترس میں ہیں؟ اخراجات کیا ہوں گے؟

اشتہار

حیرت انگیز

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، کیا ایک عام پیٹرول گاڑی کے مقابلے میں یہ گاڑیاں فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں؟

الیکٹرک گاڑیوں کے بارے میں بہت سے خدشات بھی پائے جاتے ہیں کہ ان کی بیٹریوں کی تبدیلی کے اخراجات کیا ہوں گے اس کی کارکرگی کیسی ہوگی اور ملک میں ان کا کیا مستقبل ہے؟

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گاڑیوں کے ماہر سنیل منج نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی کامیابی اور اخراجات سے متعلق ناظرین کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔

- Advertisement -

انہوں نے بتایا کہ یہ نئی ٹیکنالوجی ہے اور جو بھی نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جاتی ہے وہ شروع میں مہنگی ہی ہوتی ہے، انہوں نے بتایا کہ ملک میں دس بلین کے قریب موٹر سائیکلیں ہیں اسی حساب سے ان میں پیٹرول بھی بہت زیادہ استعمال ہورہا ہے۔

سنیل منچ کا کہنا تھا کہ اگر کچھ رقم خرچ کرکے ان موٹر سائیکلوں کے انجنوں کو الیکٹرک کِٹس میں تبدیل کرلیا جائے تو بہت فائدہ ہوگا اور اس سے پیٹرول کی کھپت پر بہت بڑی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے۔

الیکٹرک گاڑیوں کی مینٹننس کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان گاڑیوں میں وہ مسائل نہیں ہوتے جو دیگر عام گاڑیوں میں ہوتے ہیں کیونکہ ان میں نہ تو پیٹرول یا پانی ڈلتا ہے اور نہ ہی موبل آئل استعمال ہوتا ہے۔

پاکستان میں الیکٹرک کاروں کی قیمت کی بات کی جائے تو ظاہر ہے یہ الیکٹرک گاڑیاں سستی نہیں ہیں اور اس بات پر بھی غور کرنا ضروری ہے کہ پاکستان میں کتنے لوگ ان گاڑیوں کو خرید سکتے ہیں۔

فی الحال زیادہ تر  الیکٹرک گاڑیاں مکمل طور پر بیرون ملک سے اسمبل ہوکر پاکستان آتی ہیں، جس کی وجہ سے ان پر زیادہ درآمدی ڈیوٹی لاگو ہوتی ہے۔ حکومتی مراعات کے باوجود یہ کاریں اب بھی مکمل طور پر ’بلڈ اپ‘ ہیں اور زیادہ تر خریداروں کی پہنچ سے دور ہیں۔

وطن عزیز میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ میں ایک بڑا چیلنج انفراسٹرکچر کی کمی بھی ہے۔ ان گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کی کمی اور بجلی کی قلت جیسے مسائل اس ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جن پر قابو پانا بہت ضروری ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں