اسلام آباد: حکومت کی جانب سے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن کے لیے بجلی نرخوں کے تعین کی درخواست پر نیپرا چیئرمین کی سربراہی میں سماعت کا آغاز ہو گیا ہے۔
کیس آفیسر نے کہا بنیادی ٹیرف 45.54 روپے سے کم کر کے 23.57 پیسے کی درخواست کی گئی ہے، اس وقت موجودہ ای وی ریٹ صارفین کے لیے 70 روپے تک پڑ رہا ہے۔
پاور ڈویژن نے کہا ای وی انفراسٹرکچر پاکستان میں بہت حد تک محدود ہے، اس وقت پاکستان میں صرف 8 وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کام کر رہے ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نکلنے کے لیے مارکیٹ کو کھولنا ہے، کابینہ نے ای وی اسٹیشنز کے لیے بنیادی ٹیرف میں کمی کا فیصلہ کیا۔
پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ مارکیٹ ٹیرف میں کمی سے اس طرف رجحان بڑھے گا، کمرشل کیٹگری کے لیے بجلی ٹیرف تقریباً 94 روپے تک پڑتا ہے، یہ ریٹ لاگو نہیں مگر 70 روپے فی یونٹ تک صارفین ادا کرتے ہیں، ایک سال میں ای وی کے لیے صرف 94 ہزار یونٹس فروخت ہوئے، جب کہ ملک میں مجموعی طور پر اس کے 7 سے 8 ہزار صارفین ہیں۔
حکومتی درخواست پر نیپرا اتھارٹی نے الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز پالیسی پر سوالات اٹھا دیے، چیئرمین نیپرا نے کہا سرمایہ کارانہ نظام میں قیمتوں کو کیسے کنٹرول کیا جا سکے گا؟ کوئی بھی الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن من مانی قیمت وصول کرے گا تو پھر کیا کریں گے؟
ممبر نیپرا مطہر رانا نے پوچھا کہ ایک مقام پر کتنے اسٹیشنز لگنے ہیں، اور انھیں کون تعین کرے گا؟ کیا ہر بندہ حکومت کے پاس درخواست لے کر آئے گا؟ ممبر نیپرا نے استفسار کیا کہ پالیسی مدت کیا ہے، کیا حکومت سال بعد پھر نیا ٹیرف لے کر آ جائے گی؟ پاور ڈویژن نے بتایا کہ ای وی پالیسی عالمی معاہدوں کے تحت 2030 تک ہوگی، ایم ڈی نیکا نے کہا چارجنگ اسٹیشن جو بھی آئے گا وہ انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی یقینی رکھے گا۔
ممبر نیپرا نے سوال کیا کہ کیا چارجنگ اسٹیشنز لگانے کے لیے این او سی کی ضرورت نہیں ہوگی؟ نیپرا حکام نے کہا سوال یہ ہے کہ کیا الیکٹرک وہیکل اسٹیشن بجلی صارف ہے، یا وہ بجلی کی ری سیل کر رہا ہے؟
پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز بجلی صارف ہی ہے، چارجنگ اسٹیشنز والے کو آگے ان ریگولیٹڈ ہی رہنے دیں، ایم ڈی نیکا نے کہا وزیر اعظم نے این ایچ اے کو اہم مقامات پر اسٹیشنز لگانے کی ہدایت کی ہے، پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر لائسنس دے رہے ہیں۔
ممبر نیپرا مطہر رانا نے کہا اس معاملے کو بہت پیچیدہ بنا دیا گیا ہے، کیا نئے نئے اداروں کا رول اس میں شامل کیا جانا چاہیے؟