پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

بچوں کے پیٹ بھریں یا بجلی کے بل؟ لوگوں کی آنکھیں بھر آئیں

اشتہار

حیرت انگیز

موجودہ نئی حکومت کے نئے بجٹ میں عوام پر لگائے جانے والے ہوشربا ٹیکسز کے نفاذ کے بعد لوگ بجلی کے بل دیکھ کر اپنے ہوش کھو بیٹھے۔

بجلی بھاری بھر کم بلوں کو دیکھ کر ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، ٹیکسز سے بھرے بلوں نے عوام کے اوسان خطا کر دیے۔

عوام کی بے بسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام میں گفتگو کرتے ہوئے کچھ خواتین اس بات پر رو پڑیں کہ ہم گھر چلائیں یا بجلی کے بل بھریں؟

کچھ ایسا ہی کہنا بجلی کے بل کی قسطیں کروانے کیلئے آنے والے لوگوں کا تھا ایک شخص نے بتایا کہ 365 یونٹ پر 32 ہزار روپے بل آگیا۔ اتنی تو ہماری تنخواہ نہیں کوئی ہمیں بتائے کہ ہم یہ مسئلہ کیسے حل کریں؟

ایک خاتون نے روتے ہوئے بتایا کہ میرے شوہر کا انتقال ہوچکا ہے اور کمانے والا ایک ہی بیٹا ہے، ہم ایک وقت کھانا کھاتے ہیں ایک اور خاتون نے بتایا کہ بل کی قسطیں کروانے آئی تھی لیکن کسی نے کرکے ہی نہیں دیا۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ اتنی مہنگائی کے دور میں اتنے زائد بل کہاں سے جمع کرائیں؟ بجلی کے بل بھریں یا دال روٹی سے گزر بسر کریں، بجلی کے بل گھر کی اشیا بیچ کر ادا کرنے پر مجبور ہیں، اعلیٰ حکام ہم مزدوروں اور غریب طبقے پر رحم کریں اور زائد بل کا نوٹیفکیشن فوری طور پر واپس لیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں