اسلام آباد : بجلی کمپنیوں نےایک سال میں قومی خزانے کو 196 ارب روپے سے زائد کا دھچکہ لگایا۔
تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ 2023۔24 میں نشاندہی کی گئی ہے کہ بجلی تقسیم کارکمپنیوں نے ایک سال میں قومی خزانے کو 196 ارب روپے سے زائد کا نقصان کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ آٹھ کمپنیوں کے نقصانات 2022۔23 میں مقررہ حد سے زائد ہونےپرنقصان ہوا۔
نیپرا نے بجلی کمپنیوں کےلیے 8.84 سے 20.16 فیصد تک نقصانات کی حد مقرر کی تھی ، پیسکو نے قومی خزانے کو 133 ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔
سیپکو نے19 ارب 17 کروڑ، لیسکو نے 14 ارب 954 کروڑ روپے کا نقصان کیا، فیسکو نے6 ارب 29 کروڑ ،میپکو نے 3 ارب 80 کروڑروپے جبکہ گیپکو نے ایک سال میں 2 ارب 87 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان کیا۔
آڈٹ رپورٹ کے مطابق اوولوڈ ٹرانسمشن لائنیں اور لمبے فیڈرز زیادہ نقصانات کی وجہ ہیں، نیپرا کی جانب سے نقصان کے اہداف غیرحقیقت پسندانہ قراردیئے گئے ہیں۔