اسلام آباد : حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی تیاری کرلی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سمری منظوری کیلئے جاری اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافےکی سمری پرغور کیا جائے گا جبکہ ملک کے دیگرمعاشی اشاریوں کا بھی جائزہ لیا جائے۔
حکومت کی جانب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں تین روپے پچھتر پیسے تک اضافہ متوقع ہے جبکہ نیپرا نے حکومت کو 3روپے 82پیسے فی یونٹ اضافہ کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اضافہ رواں مالی سال کیلئے مقررہ قیمتوں میں کیا جائے گا، اضافے سے صارفین سے چارسو ارب روپے ماہانہ وصول کئے جائیں گے۔
خیال رہے اس سے قبل حکومت دو مرتبہ بجلی کی قیمت میں اضافے کو موخر کر چکی ہے۔
دو اکتوبر کو وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی کے نرخ نہیں بڑھائے جا رہے، بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ ای سی سی میں کیا گیا۔
یاد رہے 25 ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا تھا اور اور ساتھ ہی بلز کی 100 فی صد وصولی یقینی بنانے اور ترسیل وتقسیم کے نقصانات کم سے کم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
جس کے اگلے ہی روز 26 ستمبر کو نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دی تھی، جس کے مطابق اگست کے کیلئے بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ سولہ پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا تھا، قیمت میں اضافہ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوا تھا۔
انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط میں بجلی کی قیمت میں اضافہ اولین اور بنیادی شرط ہے۔
واضح رہے گزشتہ ماہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ کیا تھا۔