کراچی کے علاقے لیاری میں چیل چوک اور سنگولین کی تنگ گلیوں میں کنڈا کنکشن کاٹنے کیلیے جانے والی کے الیکٹرک کے عملے پر علاقہ مکینوں نے دھاوا بول دیا۔
کے الیکٹرک کے عملے نے جیسے ہی کنڈا کنکشن کاٹنے کے کام کا آغاز لوگ آس پاس جمع ہونا شروع ہوگئے۔
چیل چوک اور سنگولین کے علاقوں میں سرعام کی ٹیم اور کے الیکٹرک کا عملہ کنڈا مافیا کے خلاف اسٹنگ آپریشن کررہا تھا، اس دوران مشتعل افراد نے اقرار الحسن اور ان کی ٹیم پر تشدد کیا، گھروں کی چھتوں سے گرم پانی اور مرچوں والا پانی پھینکا گیا۔
اس موقع پر خواتین کی جانب سے شدید مزاحمت اور غم و غصے کا مظاہرہ کیا گیا اور کنڈا کنکشن کاٹنے والے اہلکار کو ڈنڈے مار کر سیڑھی سے نیچے اتار دیا۔
اسی افرا تفری میں اقرار الحسن اور سرعام ٹیم نے مشتعل افراد سے بمشکل جان بچائی، مشتعل افراد کے تشدد سے کے الیکٹرک کا ایک ملازم زخمی بھی ہوا جسے فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال روانہ کردیا گیا۔۔
ایک مکین نے اس تمام صورتحال کا حل بتاتے ہوئے کہا کہ ہم لیاری والے جس جماعت (پیپلز پارٹی) کو ووٹ دیتے ہیں اس کے نمائندے اور کے الیکٹرک کے افسران مل کر ہمیں ریلیف دیں اس کے بعد ہم بھی اس ادارے سے مکمل تعاون کریں گے اور باقاعدگی سے بل ادا کریں گے۔
دوسری جانب کے الیکٹرک ترجمان کا کہنا ہے کہ بجلی چوری کے لیے لگائے گئے کنڈوں کے خاتمے تک مہم جاری رہے گی۔ ترجمان نے بتایا کہ لیاری پر مجموعی طور پر 20 ارب روپے سے زائد کے واجبات ہیں جبکہ 850سے زائد بار کنڈے ہٹانے کی مہم کی جاچکی ہیں۔