جمعرات, نومبر 28, 2024
اشتہار

الیکٹرانک جرائم کے کیسز عدالتوں کے بجائے ایپلٹ ٹربیونل سنیں گے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ٹیلی کمیونیکیشن اپیلیٹ ٹریبونل قیام بل 2024 منظور کرلیا گیا، الیکٹرانک جرائم کے کیسز ایپلٹ ٹربیونل سنیں گے۔

الیکٹرانک جرائم کے کیسز اب عدالتوں کے بجائے ایپلٹ ٹربیونل سنیں گے، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایپلٹ ٹربیونل 3 ارکان پر مشتمل ہوگا، عدالت عالیہ کا ریٹائرڈ جج یا 15 سال وکالت کا تجربہ رکھنے والا ٹریبونل چیئرمین ہوگا۔

وفاقی حکومت کو ٹریبونل ارکان کی تعداد میں اضافے یا کمی کا اختیار ہوگا، ٹیلی کمیونیکیشن اپلیٹ ٹریبونل کو عدالتی اختیارات حاصل ہونگے۔

- Advertisement -

ٹریبونل کو کسی بھی شخص کی طلبی اور دستاویزات وصولی کا اختیار ہوگا، ٹریبونل کے چیئرمین اور ارکان کے عہدے کی مدت 4 سال ہوگی، ٹریبونل کے اراکین کی عمر 64 سال سے زائد نہیں ہو گی۔

عدالت میں زیرسماعت متعلقہ کیس ایک ماہ میں ٹریبونل کو منتقل ہوجائے گا، ٹریبونل فیصلے کے خلاف اپیل 60 دن میں صرف سپریم کورٹ میں کی جاسکے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں