سوشل میڈیا X کے مالک ایلون مسک نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کے انٹرویو کے دوران سائبر حملہ کیا گیا، جس سے ویب سائٹ کریش کر گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے انٹرویو کے دوران سائبر حملے کے باعث ایکس ویب سائٹ کریش کر گئی تھی، جس کی وجہ سے آن لائن اسٹریمنگ میں معمولی تاخیر ہوئی۔
انٹرویو سننے اور دیکھنے کے لیے 13 لاکھ افراد سائٹ پر موجود تھے، انٹرویو شروع ہونے کے 40 منٹ بعد مسائل پیدا ہونا شروع ہوئے، جس کا الزام ٹیک ارب پتی نے سائبر حملے پر لگایا۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے مالک مسک نے کہا حملہ ’ڈسٹری بیوٹڈ ڈینیئل آف سروسز‘ (DDoS) تھا جس نے تمام ڈیٹا لائنوں کو اوورلوڈ کر کے بے کار کر دیا۔
سنگاپور میں سینٹر فار اسٹریٹجک سائبر اسپیس اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ڈائریکٹر انتھونی لم کے مطابق DDoS حملہ آن لائن ہدف کو بہت بڑی تعداد میں سگنل بھیجتا ہے تاکہ اس میں خلل ڈالا جا سکے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ انٹرویو سننے کے لیے چوں کہ بہت بڑی تعداد ایک ہی وقت میں کوشش کر رہی تھی اس لیے سروس عارضی طور پر کریش ہو گئی ہو۔
ایلون مسک نے کہا بڑے پیمانے پر یہ سائبر حملہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ کچھ لوگ ٹرمپ کو کچھ کہنے نہیں دینا چاہتے۔
ٹرمپ نے انٹرویو کے دوران امیگریشن کی موجودہ پالیسی کو زومبی جیسی تباہی اور صدر جو بائیڈن کو کئی بار احمق کہا، کملا ہیرس کو جو بائیڈن سے بھی زیادہ نااہل قرار دیا اور انھیں برنی سینڈرز سے زیادہ ’پاگل‘ بھی کہا، ایلون مسک نے اس موقع پر ٹرمپ کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
یاد رہے کہ ایکس کے مالک ایلون مسک نے قاتلانہ حملے کے بعد ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کیا تھا، جب کہ گزشتہ صدارتی الیکشن میں ایلون مسک نے صدر جو بائیڈن کی حمایت کی تھی۔