واشنگٹن: دنیا کے امیر ترین شخص اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں شامل ایلون مسک نے صدر کے اے آئی پروجیکٹ پر شدید اعتراض کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے سر عام ڈونلڈ ٹرمپ کے حمایت یافتہ اسٹار گیٹ اے آئی پروجیکٹ کو مسترد کر دیا ہے، اور اس سلسلے میں اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین کے ساتھ ان کا زبردست ٹاکرا سامنے آیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹیک ارب پتی ایلون مسک اور اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین کے درمیان مصنوعی ذہانت کے بنیادی انفراسٹرکچر کے منصوبے ’اسٹار گیٹ‘ پر زبردست تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے منگل کو OpenAI، Oracle اور SoftBank کے درمیان 500 ارب ڈالر تک کی ممکنہ سرمایہ کاری کے اس مشترکہ منصوبے کا اعلان کیا تھا، اسٹار گیٹ کا مقصد AI کی ترقی کے لیے ڈیٹا سینٹرز اور پاور جنریشن بنانا ہے۔
ٹرمپ نے ٹرانس جینڈرز کے فوج میں ملازمت پر پابندی لگادی
لیکن ایلون مسک نے اعتراض کیا کہ اسٹار گیٹ منصوبے کے لیے درکار اتنا سارا فنڈ موجود ہی نہیں ہے، واضح رہے کہ مسک ڈونلڈ ٹرمپ کے، منصوبوں کی لاگت کے حوالے سے، مشیر ہیں۔ اگرچہ ٹرمپ نے اس منصوبے کو امریکا کی صلاحیت پر اعتماد کا ایک شان دار منصوبہ قرار دیا، تاہم ایلون مسک نے عوامی سطح پر اس منصوبے کی فنڈنگ پر سوال اٹھایا۔
ایلون مسک نے X پر پوسٹ کیا کہ ’’ان کے پاس اصل میں پیسے نہیں ہیں، سافٹ بینک میں دس ارب ڈالر موجود نہیں ہیں۔‘‘ تاہم دوسری طرف آلٹ مین نے مسک کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مسک غلط ہیں۔ اوپن اے آئی کے سی ای او نے لکھا ’’مسک کو ٹیکساس میں زیر تعمیر پروجیکٹ کی پہلی سائٹ کا دورہ کرنا چاہیے، یہ ملک کے لیے بہت اچھا منصوبہ ہے، اور مجھے احساس ہے کہ جو چیز ملک کے لیے بہترین ہے وہ ضروری نہیں کہ آپ کی کمپنیوں کے لیے بھی بہترین ثابت ہو، لیکن میں امید رکھتا ہوں کہ آپ امریکا کو اوّلیت دیں گے۔‘‘
یاد رہے کہ ایلون مسک اور آلٹ مین کے درمیان اسٹار گیٹ کا تنازعہ پرانا ہے، مسک نے اوپن اے آئی میں سرمایہ کاری بھی کی تھی، اور اب ان کا دعویٰ ہے کہ اسٹار گیٹ دراصل غیر منافع بخش مشن تھا، جسے اس نے چھوڑ دیا ہے اور اب یہ منافع بخش ادارہ بننے کی راہ پر چل پڑا ہے، چناں چہ مسک نے اس پر پچھلے برس مقدمہ بھی کیا ہے اور کیلیفورنیا میں فروری کے اوائل میں اس کی سماعت مقرر ہے۔