ہفتہ, مئی 31, 2025
اشتہار

ایلون مسک اور ٹرمپ کے راستے اچانک جدا، مشیر کا عہدہ چھوڑ دیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: ایلون مسک نے بدھ کی شام ٹرمپ انتظامیہ سے اچانک کنارہ کشی اختیار کر لی ہے، مشیر اور ’ ڈاج ‘ کے سربراہ کا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں بطور مشیر اور ’’ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی‘‘ (ڈاج) کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں سے اچانک استعفیٰ دے دیا ہے۔

ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو براہِ راست اطلاع دیے بغیر مشیر کا عہدہ چھوڑا ہے، معروف کاروباری شخصیت اور ٹیکنالوجی ٹائیکون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ کے نام پیغام میں کہا ہے کہ حکومت کے خصوصی ملازم کے طور پر اُن کا وقت مکمل ہو چکا ہے۔

ایکس پر لکھے پیغام میں ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سرکاری اخراجات کم کرنے کا موقع دینے پر شکریہ، ڈاج کا مشن وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوگا۔ انھوں نے کہا اخراجات میں کمی کا مشن تبھی مکمل ہوگا جب یہ حکومت کا معمول بن جائے گا۔


امریکا جانے کے خواہشمند غیر ملکی طلبہ کیلیے اہم خبر


واضح رہے صدر ٹرمپ نے ایلون مسک کو وفاقی سطح پر اخراجات میں کمی لانے کی ذمہ داری سونپی تھی، اور اسی مقصد کے لیے ڈاج قائم کیا گیا تھا، تاہم وفاقی بیوروکریسی میں اصلاحات اور بجٹ کٹوتیوں کی کوششوں پر ایلون مسک کو شدید عوامی اور سیاسی تنقید کا سامنا رہا۔

ایلون مسک نے گزشتہ روز ٹرمپ کے 4 ٹریلین ڈالر کے بل پر تنقید کی تھی، انھوں نے کہا تھا کہ چار ٹریلین ڈالر کے بل کے کچھ حصوں سے انھیں اختلاف ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مسک کے اعلان کے ساتھ امریکی انتظامیہ کا ایک ہنگامہ خیز باب بند ہو گیا ہے، جس میں ہزاروں ملازمین کی برطرفی اور سرکاری اداروں کی بندش اور قانونی چارہ جوئیاں شامل تھیں، واشنگٹن کا ماحول ان کے لیے نامانوس تھا لیکن انھوں نے اس سب ہلچل کے درمیان جدوجہد کی تاہم انھیں امید سے کم کامیابی ملی۔

اہم ترین

جہانزیب علی
جہانزیب علی
جہانزیب علی اے آر وائی نیوز امریکا میں بطور بیورو چیف فرائض انجام دے رہے ہیں

مزید خبریں